بسام سلطان : وائے ڈی اے پی آئی سی نے دل کے ہسپتال کو کورونا وائرس کے پھیلائو کا باعث قرار دے دیا، دل کے مریض ہسپتال آنے سے پہلے سوچئے. انتظامیہ کو 24 گھنٹے میں کرونا حفاظتی ایس او پیز قواعدوضوابط بنانے کا الٹی میٹم دیتے ہیں.
پی آئی سی میں کورونا وبا میں دل کے ہسپتال کی صورتحال اور ملازمین کے خدشات سے متعلق شریک چئیرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر ذیشان ملک، ڈاکٹر محمد عرفان اور ڈاکٹر اعجاز کھرل نے پریس کانفرنس کی ہے. اس حوالے سے ڈاکٹر ذیشان ملک کا کہنا تھا کہ ہمارا ہسپتال کورونا کے حوالے سے محفوظ نہیں ہے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ 14 روز بعد ملتی ہے جب تک وائرس پھیل چکا ہوتا ہے اب تک 48 کے قریب ڈاکٹرز و دیگر عملہ کے افراد متاثر ہو چکے ہیں جس میں سے دو کارڈیک سرجن پروفیسر ہیں، حکومت پنجاب نے ہمیں کوئی سہولیات فراہم نہیں کی ہیں۔
ہمارے پاس کورونا مریضوں کیلئے کوئی سہولت نہیں ہے گزشتہ دس دنوں میں روزانہ 5 سے 10 کورونا کے مثبت مریض نکلے ہیں، 774 ایم نائنٹی ماسک ابھی تک دئیے گئے ،ہسپتال کا عملہ 21 سو سے زیادہ ہے، ایمرجنسی میں 2 سو کے قریب مریض ہوتے ہیں،ایمرجنسی میں ڈاکٹروں کے پاس 7 کٹس اور 10 ماسک ہیں،کورونا مریض فوت ہو جائے تو اس کی میت سنبھالنے کیلئے انتظامات نہیں ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ہمارا ہسپتال مریضوں کے لئے خطرناک ہے، لہذا دل کے مریض ہسپتال میں علاج کیلئے نہ آئیں ہمارے اب تک 200 کورونا ٹیسٹ رپورٹس پنڈنگ ہیں۔دل کے مریضوں کی قوت مدافعت دل سب سے کم ہے۔مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ہسپتال کو کورونا ہسپتال سمجھا جائے اور ڈکلیئر کیا جائے۔ ہسپتال کو پی پی ای کٹس فراہم کی جائیں ۔
ہسپتال انتظامیہ کو ایک کروڑ کا بجٹ ملا جس میں سے اب تک ایک پیسہ کا بجٹ آڈٹ کے ڈر سے خرچ نہیں کیا گیا، ینگ ڈاکٹرز نے لوگوں سے درخواست کی کہ وائرس کا علاج نہیں ہے اس سے بچیں اور گھر میں رہیں۔