(ملک اشرف)سابق سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے اپنی گرفتاری لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ2003 سے2007 تک صوبائی وزیر رہا، کبھی تنخواہ لی نہ کوئی ٹھیکہ، ٹیکس ریٹرن اور اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کرائیں، 11 سال بعد آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنا کر گرفتار کر لیا گیا۔
سابق سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے لاہور ہائیکورٹ میں بریسٹرسید علی ظفر اور عدنان شجاع بٹ ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست ضمانت دائر کردی، درخواست ضمانت میں ڈی جی سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ نیب نےآف شور کمپنی کیس میں طلب اور آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے الزام میں گرفتارکیا، تمام اثاثہ جات ٹیکس ریٹرن اور الیکشن کمیشن میں خود ظاہر کیے، 2003 سے 2007 تک صوبائی وزیرانفارمیشن رہا، کوئی ٹھیکہ لیا نہ تنخواہ لی، بطور وزیر کبھی اختیارات سے تجاوز نہیں کیا، وزارت کے گیارہ سال بعد آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنا کر گرفتار کر لیا گیا، نیب کو جسمانی ریمانڈ کے دوران بے گناہی کے ثبوت بھی دیئے، نیب نے تفتیش مکمل کرلی اورجوڈیشل ریمانڈ پرجیل جاچکا ہوں۔
درخواست ضمانت میں استدعا کی گئی کہ عدالت رہا کرنے کا حکم دے،جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ بیس مارچ کوکیس کی سماعت کرےگا۔