صاف پانی سکینڈل میں اہم شخصیات کے ملوث ہونیکا انکشاف

صاف پانی سکینڈل میں اہم شخصیات کے ملوث ہونیکا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعود بٹ) صاف پانی کمپنی سکینڈل میں مزید انکشافات سامنے آگئے۔ مہنگے داموں واٹر پلانٹس کا ٹھیکہ دینے میں 11 اہم شخصیات بھی مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

 نیب ذرائع کے مطابق بہاولپور میں 116 واٹر پلانٹس لگانے کا ٹھیکہ جب مہنگے داموں دیا گیا۔ ٹھیکہ کی ابتدائی منظور ی پروکیورنمنٹ کمیٹی کے انچارج ایم پی اے انجینئر قمرالسلام نے دی۔ ٹھیکہ دینے کی منظوری کے وقت صاف پانی کمپنی کے چیئرمین ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا تھیں۔ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے بطور چیئرمین واٹر پلانٹس مہنگے ٹھیکے دینے کی حمایت کی جبکہ ڈی جی اینٹی کرپشن مظفر رانجھا نے صاف پانی کرپشن کو چھپانے کی کوشش کی۔

دوسری جانب احتساب عدالت نے صاف پانی کیس میں گرفتار چار ملزمان ،چیف آفیسرصاف پانی ناصر قادر، چیف ٹیکنکل آفیسر ڈاکٹرظہیرالدین، کنسلٹنٹ انجنیر محمد سلیم اور ایم ڈی محمد مسعود کو چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

احتساب عدالت میں نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ ملزمان نے بہاولپور ریجن میں مہنگے داموں 116 واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے، گرفتار ملزمان نے پنجاب میں پلانٹس کی تنصیب کیلئے کاغذوں میں صاف پانی کی قیمتوں کا غلط تعین کیا اور گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔