سانحہ حفیظ سنٹر، ڈی جی ریسکیو نے بڑا دعویٰ کردیا

سانحہ حفیظ سنٹر، ڈی جی ریسکیو نے بڑا دعویٰ کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( سٹی 42 ) موبائل فون اور لیپ ٹاپ کے کاروبار کا بڑا مرکز حفیظ سینٹر میں آتشزدگی کا افسوسناک واقعہ، دکانداروں کا اربوں روپے کا نقصان ہوگیا۔ 

حفیظ سینٹر کے سکینڈ اور تھرڈ فلور کے بیشتر اندرونی حصے پر آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے دعویٰ کیا ہے کہ حفیظ سنٹر میں لگنے والی خوفناک آتشزدگی پر 10 گھنٹے بعد قابو پالیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی دکان سے بھی کوئی چنگاری اُٹھ سکتی ہے، کولنگ کا عمل جاری ہے۔ آگ کی شدت کم ہوتے ہی تاجر اپنی دکانوں پر پہنچ گئے۔ تاجر اپنی اپنی دکانوں کے باہر موجود پانی نکالنے کے ساتھ ساتھ بچا ہوا سامان نکالنے میں مصرورف ہیں۔

دوسری جانب کمشنر لاہور نےسانحہ حفیظ سنٹر پر 14 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر مدثر ریاض ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ذیشان نصراللہ، ایس پی ماڈل ٹاؤن، چیف انجنئیر بلڈنگ سنٹرل زون، ڈی او ایمرجنسی، چیف میٹرو پولیٹین آفیسر، ڈائریکٹر آپریشنز پی ڈی ایم اے ممبر ہوں گے۔ 

اسی طرح سی ای او لیسکو، نیسپاک، آئی ڈیپ کا ایک ایک نمائندہ، صدر حفیظ سنٹر ٹریڈ یونین ملک کلیم اور سابق صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ بھی تحقیقاتی کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔ کمیٹی 24 گھنٹے میں ابتدائی رپورٹ جبکہ تفصیلی رپورٹ کمشنر کو 7 دن میں جاری کرے گی۔   

یاد رہے صبح 6 بجے شارٹ سرکٹ کے باعث حفیظ سنٹر کی دوسری منزل پر آگ بھڑک اُٹھی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے فلور کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ آگ اتنی شدید تھی کہ اس کے شعلے تیسری اور چوتھی منزل پر بھی پہنچ گئے۔