(وقار گھمن) صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو معذور افراد کے حوالے سے متنازع بیان دینا مہنگا پڑ گیا، پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر اشرفی میدان میں آگئے، ٹویٹر پر صوبائی وزیر کو آڑے ہاتھوں لیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں معذورافراد کے بارے میں بیان دیا تھا، حافظ طاہر اشرفی نے اپنے معذور بیٹے کیساتھ تصاویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "وزیر صاحب! یہ میری زندگی ہے، میری جنت، میری راحت ہے، آپ خدارا اپنا علاج کروائیں، یہ معذور نہیں انکو معذور کہنے والے خود ہی معذورہیں۔
دوسری جانب ن لیگی ایم پی اے کنول لیاقت ایڈووکیٹ نے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے معذور بچوں سے متعلق بیان کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروادی،مسلم لیگ (ن) کی رکن صوبائی اسمبلی کنول لیاقت ایڈووکیٹ کی جانب سےجمع کرائی گئی قراردادمیں کہا گیا ہے کہ فیاض الحسن چوہان نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران معذور اور اپاہج بچوں کو اللہ کا عذاب قرار دیا، صوبائی وزیر کا مذکورہ بیان انتہائی غیر سنجیدہ اور فطرت سے متصادم ہے، جبکہ پاکستان میں اسپیشل بچوں کی شرح پیدائش تین فیصد ہے، معذور اور اپاہج بچے والدین کو دوسرے بچوں کی طرح ہی عزیز ہوتے ہیں۔
کنول لیاقت ایڈووکیٹ نے کہاکہ صوبائی وزیر کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی وجہ سے والدین کی سخت دل آزاری ہوئی ہے، فیاض الحسن چوہان کا بیان بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں معذور افراد کو معذور کہنے پر پابندی ہے، ان کیلئے "خصوصی افراد" کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔