( عابد چوہدری ) منشیات کا استعمال جرم ہے، منشیات کا کاروبار کرنے والے موت کے سوداگر، ایسے بلند و بانگ دعوے سن سن کر ہمارے کان پک گئے لیکن موت کا یہ گھناؤنا کاروبار نہ رکنا تھا نہ رک سکا۔
منشیات کا استعمال انسان کو اندر سے کھوکھلا کرکے موت کے دہانے پر پہنچا رہا ہے اور اب یہ آگ سب کو اپنی لپیٹ میں لینے لگی ہے۔ نشے کے عادی افراد کی جانب سے آئے روز عجیب وغریب واقعات سامنے آرہے ہیں۔ نشے کا عادی فرد ہلکے ہلکے جرم کی جانب مائل ہونا شروع ہوجاتا ہے اور اس کے اندر سماج کے خلاف نفرت پیدا ہوتی ہے جو منشیات کے استعمال کا خطرناک ترین پہلو ہے۔
لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں پولیس نے جنونی منشیات فروش کو چار گھنٹے کی مسلسل کوششوں کے بعد گرفتار کرلیا، ملزم علی نے گرفتاری سے بچنے کے لئے اپنے بیوی بچوں کو چار گھنٹے تک گن پوائنٹ پر یرغمال بنائے رکھا۔
ایس پی صدرغضنفر علی شاہ کے مطابق جوہرٹاؤن پولیس نے جنونی منشیات فروش طلحہ علی کو چار گھنٹے کی تگ و دو کے بعد گرفتار کر لیا۔ ایس پی صدر کا کہنا ہے کہ ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے لئے نہ صرف اسلحہ کے زور پر اپنی بیوی اور معصوم بچوں کو یرغمال بنائے رکھا، بلکہ خود کشی کرنے کی بھی کوشش کی۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے بھاری مقدار میں اسلحہ اور منشیات برآمد کر لی۔ ملزم کے خلاف منشیات، ناجائز اسلحہ، حبس بےجا اور اقدام خودکشی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق جس طرح سے منشیات کا استعمال بڑھتا چلا جارہا ہے اگر اس پر بروقت قابو نہیں پایا گیا تو دنیا بھر میں یہ نشہ نوجوان نسل کو وقت سے پہلے بوڑھا بنانے اور ان کی صلاحیتوں کے خاتمے کے ساتھ انھیں مجرم بنانے کا باعث بن سکتا ہے۔