ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اضافی فیسوں سےمتعلق فیصلہ جاری

 اضافی فیسوں سےمتعلق فیصلہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)ہائیکورٹ میں نجی سکولز کی طلباء سے اضافی فیسوں کی وصولی کے حوالے سے سماعت ہوئی، عدالت نے دلائل سننے کے بعد اہم فیصلہ سنادیا۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں موجود پرائیویٹ سکولز میں اضافی فیسوں کی وصولی کےمعاملہ پر ہائیکورٹ ،اضافی سکولزفیس وصولی کےخلاف درخواست پرسماعت سی ای او ایجوکیشن زاہد پرویز لاہورہائیکورٹ پیش ہوئے،سی ای او نے سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق فیسوں کے متعلق آڈٹ رپورٹ عدالت میں پیش کی، جسٹس شاہد وحید نے احتشام سرور کی درخواست پر سماعت کی،  عدالت میں پیش کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق کریسنٹ سکول میں اضافی فیسیں وصول نہیں کی گئیں۔

سی ای او ایجوکیشن کا کہناتھا کہ کریسنٹ سکول کا طالب علم ہوں عدالتی احکامات کے باوجود اضافی فیسیں وصول کی گئی ،اضافی فسیں ادا نہ کرنے پر ہراساں کیا گیا، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نجی سکولوں کو اضافی فیسیں لینے سے روکنے کا حکم دے ،لاہور ہائی کورٹ نے نجی سکولوں کی اضافی فیسیس وصول کرنے کے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے نجی سکولوں کی جانب سے وصول اضافی فیسیں واپس کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے 2017 کے بعد نجی سکولوں کی جانب سے پانچ فیصد سے زائد بڑھائی گئی فیسوں کو کالعدم قرار دے دیا، عدالت نے فیسوں کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کرنے کا حکم دے دیا۔

ذرائع کا اس حوالے سے کہناتھا کہ  عدالت نے ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی کا سکولوں کی فیسوں میں پانچ سے 8 فیصد اضافہ کا حکم کالعدم قرار دے دیا، نجی سکول فیسوں میں سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی رعایت کو واپس نہیں لے سکتے، جسٹس ساجدمحمود سیٹھی نے 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔

واضح رہے کہ ہائیکورٹ میں پرائیویٹ سکولز کےاضافی فیسیں وصول کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا، عدالت نےحکم دیا تھا کہ 15 دنوں میں  سپریم کورٹ کے2017 کےفیصلےکے مطابق فیسیوں کا تعین کیا جائے،ہائیکورٹ نے یہ بھی حکم دیا تھا کہ اس دوران فیس کے معاملے پر کسی بچے کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

علاوہ ازیں نجی تعلیمی اداروں میں اضافی فیسیں وصول کرنے پر سپریم کورٹ و ہائیکورٹ نےاحکامات صادر  کئے تھے جس پر عملدرآمد کے کے لئےسیکرٹری تعلیم نےصوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنر اور سی ای اوز کو مراسلہ لکھا تھا،مراسلے میں ڈپٹی کمشنر اور سی ای اوز سے نجی تعلیمی اداروں سے جاری شدہ فیس ووچرز کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، سیکرٹری تعلیم نےڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی کو نجی سکولوں کے جاری کردہ فیس ووچرز کو درست کرنےاور تمام اتھارٹیز کو ہفتہ وار اجلاس منعقد کرانےکی ہدایت کی تھی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer