ملعون سلمان رشدی پر حملہ کرنیوالے کی ایران سے تعلق کی تردید

ملعون سلمان رشدی پر حملہ کرنیوالے کی ایران سے تعلق کی تردید
کیپشن: Hadi Matar belongs to Iran
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) شاتمِ رسول سلمان رشدی پرنیویارک میں حملہ کرنے والے ملزم ہادی مطر نے ایران سے تعلق کی تردید کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہادی مطر  کا کہنا ہے کہ  ملعون سلمان رشدی کے ناول کے کچھ صفحات پڑھے ہیں، اس نے اسلام اور اس کے عقائد پرحملہ کیا۔

اس سے قبل  امریکا میں ملعون سلمان رشدی پر ہونے والے حملے سے متعلق ایران کا ردعمل سامنے آیا تھا۔ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے کہا تھاکہ ملعون سلمان رشدی پر حملے سے کسی بھی قسم کے تعلق کی تردید کرتے ہیں، کسی کو بھی اسلامی جمہوریہ ایران پر الزام عائد کرنےکا حق نہیں ہے۔

خیال رہے کہ ملعون سلمان رشدی پر گزشتہ ہفتے نیویارک میں ایک تقریب کےدوران چاقو سے حملہ کیا گیا تھاجس کے بعد اسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس نے سلمان رشدی پر حملےکےالزام میں 24سالہ شخص ہادی مطر  کو گرفتار کیا تھا۔ملعون سلمان رشدی کو توہین آمیز تصنیف کی وجہ سے ماضی میں بھی قتل کی دھمکیاں ملتی رہی ہیں اور 1988 میں اس معاملے پر برطانیہ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے ہوئے تھے۔

پاکستان نے سلمان رشدی کی گستاخانہ کتاب پر پابندی عائد کردی تھی جب کہ ایران کے آیت اللہ خمینی نے 1989 میں رشدی کو واجب القتل قرار دینےکا فتویٰ دیا تھا۔