( راؤ دلشاد حسین ) تعمیراتی شعبے کو انڈسٹری کا درجہ ملنےکے بعد بلڈنگ پلان کےاجراء کے لیے اصلاحات کا فیصلہ، میٹروپولیٹن کارپوریشن، بلدیاتی اداروں اور ڈویلپمنٹ اتھارٹیز بلڈنگ پلانزویب پورٹل سسٹم سے موصول کرکے تیس روز میں منظوری دینے کے پابند ہونگے۔
وزیراعظم کے احکامات کے بعد کنسٹرکشن انڈسٹری کو صنعت کا درجہ دیا گیا، جس کے تحت کمرشل، سیمی کمرشل، رہائشی، انڈسٹریل اور ہائی رائز بلڈنگ پلانز کی منظوری ویب پورٹل سسٹم کے ذریعے ہوسکے گی۔ چیف سیکریٹری پنجاب نے محکمہ بلدیات اور ہاوسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو اصلاحات کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کردی۔
ابتدائی طور پر بلڈنگ پلان کی ہارڈ کاپی جبکہ مستقبل قریب میں تمام کوائف کی سکیننگ کاپی موصول کی جائے گی۔ اس ضمن میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ سے سروسز فراہمی کے معاملات طے پا گئے۔
چیف سیکرٹری پنجاب کی منظوری کے بعد ای بلڈنگ پلان پراجیکٹ کو نافذ کردیا جائے گا۔ کمرشل ورہائشی، سیمی کمرشل اور انڈسٹریل بلڈنگ پلان کی منظوری تیس روز میں ہوسکے گی۔ عمارتوں کے لیے واسا، ٹیپا اور محکمہ ماحولیات سات روز میں این او سی جاری کرنے کے پابند ہونگے۔ این او سی نہ جاری کرنے کی صورت میں ابتدائی سات روز میں اعترافات جاری کرنا لازم ہونگے۔
بلڈنگ پلان جمع کرانے کے بعد ایک روز ہیڈ ڈرافٹ میں، میونسپل پٹواری دو روز، بلڈنگ سرویئر دو روز جبکہ بلڈنگ انسپکٹرتین روز میں منظوری دے گا۔ اسسٹنٹ میونسپل آفیسر پلاننگ دو روز جبکہ ڈپٹی میونسپل آفیسرپلاننگ تین روز میں پلان کی منظوری دینےکا پابند ہوگا۔
میٹروپولیٹن آفیسر پلاننگ پانچ روز میں مجوزہ بلڈنگ پلان کی منظوری دے گا۔ چیف کارپوریشن آفیسر پانچ روز میں چانچ پڑتال کر کے حتمی منظوری کے لیے ایڈمنسٹریٹر کو ارسال کردے گا، ایڈمنسٹریٹر چھ روز میں بلڈنگ پلان کی حتمی منظوری دینے کا پابند ہوگا۔
سائلین کال سینٹر، ای میل، واٹس ایپ اور ویب پورٹل سسٹم سے بلڈنگ پلان سے متعلق معلومات لے سکیں گے۔