قذافی بٹ: صوبائی وزیرصنعت و تجارت میاں اسلم اقبال سےتاجروں کے وفد کی ملاقات، تاجروں کا مارکیٹوں کومحدود اوقات کارکےلیےکھولنے کا مطالبہ، اسلم اقبال کہتےہیں کہ کمزورطبقات کی مشکلات کےپیش نظرمحدود کاروباری سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے۔
کورونا وائرس کےباعث لاہور سمیت ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے۔ اسی سلسلے میں لاک ڈاون کے دوران تاجروں نےصوبائی وزیرصنعت و تجارت میاں اسلم اقبال سے اپیل کی ہے کہ حکومت مارکیٹوں کومحدود اوقات کارکےلیےکھولنے کی اجازت دے۔
ملاقات میں لاک ڈاؤن کےباعث کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونےسے پیدا ہونے والی صورتحال پربات چیت کی گئی، تاجروں کے وفد سےگفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صنعت اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی خطرناک وبا سےہرشعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے،قوم بڑے امتحان اور آزمائش سے گزر رہی ہے.
انہوں نےکہا کہ حکومت مشکلات سے دوچار عوام کی مدد کیلئے ہرممکن اقدامات کررہی ہے، اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کےخلاف جنگ اللہ تعالیٰ کےفضل،عوام کے تعاون اوراداروں کی محنت سے جیتیں گے، انہوں نے کہا کہ تعمیراتی سیکٹرسےوابستہ کھلنے والی صنعتیں احتیاطی تدابیر اختیار کریں اورطے شدہ ایس او پیزپرسو فی صدعملدرآمد یقینی بنائیں۔
علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن سمیرا کومل نے محدود وقت کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ اور ہفتہ میں تین دن کیلئے کپڑے کی دکانیں کھولنے کی اجازت کے مطالبہ کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی ہے، قرارداد میں کہاہےکہ لاک ڈاون کا مزید سلسلہ جاری رہاتو لوگ کرونا سے کم بھوک سے زیادہ مر جائیں گے۔
خیال رہے کہ لاک ڈاون کے باوجود پاکستان میں کورونا کے کیسز بڑہتے جارہے ہیں، چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 465 نئے کیسز کی تصدیق ہويی، جس کے بعد تعداد بڑھ کر 7ہزار 481 ہو گئی ہے۔ پنجاب میں سب سے زیادہ 3 ہزار 391 مریض، سندھ میں 2ہزار 217، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 77، بلوچستان میں 335، گلگت بلتستان میں 250، اسلام آباد میں 163،آزاد کشمیر میں 48مریض ہیں۔جبکہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 8اموات ہونے کے بعد تعداد 143 تک جا پہنچی ہے۔