(منیر باجوہ): لاہور ہائیکورٹ نے بزرگ سائلین کی سہولت کیلئے الگ عدالتیں بنانے پر غور شروع کر دیا، پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں 65 سال سے زیادہ عمر کے سائلین، گواہوں اور ملزموں کے مقدمات کی سماعت ترجیحی بنیادوں پر کرنے کی پالیسی کے تحت کیسز کا ڈیٹا طلب کر لیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ سائلین کی مشکلات اور انہیں بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں اسی سلسلے میں ماتحت عدالتوں میں 65 سال سے زائد العمر بزرگوں کے کیسز کی سماعت کیلئے الگ عدالتیں بنانے پر غور شروع کر دیا گیا ہے، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، سیالکوٹ، ملتان سمیت پنجاب کے 36 اضلاع کے سیشن ججوں سے 65 سال سے زیادہ عمر کے سائلین، گواہوں اور ملزموں کے مقدمات کی تعداد، مقدمات کی نوعیت اور موجودہ صورتحال سے متعلق تمام ڈیٹا طلب کر لیا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے بزرگ شہریوں کو جلد انصاف کی فراہمی کیلئے پالیسی تیار کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق ماتحت عدالتوں میں بزرگ سائلین اور ملزموں کے مقدمات کی تعداد زیادہ ہونے کی صورت میں پنجاب کے تمام اضلاع میں عدالتیں مخصوص کی جائیں گی جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں پہلے سے ہی بزرگ سائلین کے کیسز کی سماعت ترجیحی بنیادوں پر کی جا رہی ہے۔