ویب ڈیسک: پی ٹی آئی حکومت کے 3 سال مہنگائی کا سونامی لے آئے۔ چینی، آٹا،گھی ،دالیں اورگوشت سب کچھ مہنگا ہوگیا۔
پی ٹی آئی حکومت کے تین سال عوام پر مہنگائی کے لحاظ سے کافی بھاری رہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق تین سال میں چینی اوسطاً 50 روپے فی کلو مہنگی ہوگئی۔ اگست 2018 میں چینی کی اوسط قیمت 56 روپے فی کلو تھی جو اب اوسطاً106 روپے فی کلو ہوچکی ہے۔ یہی نہیں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا بھی اوسط 362 روپے مہنگا ہوگیا۔
موجودہ حکومت کے دورمیں گھی کی اوسط قیمت میں 179 روپے فی کلو اضافہ ہوا،اسی عرصے میں دال ماش 96 روپے فی کلو ، دال مسور 44 روپے، دال مونگ 69 روپے اور دال چنا اوسطاً 30روپےفی کلو مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق تین سال میں بکرے کا گوشت اوسطاً 337 روپے اور گائے کا گوشت 170 روپے اور مرغی کا گوشت 38 روپے فی کلو مہنگا ہوگیا۔تازہ دودھ کی قیمت میں26 روپے فی لٹراور دہی کی قیمت میں 27 روپے فی کلو اضافہ ہوا۔ تین سال میں لہسن 122روپے ،ٹماٹر13 روپے اورپیاز دو روپے کلو مہنگے ہوئے۔ چاول کی قیمت میں 19 روپے، گڑ 55 روپے فی کلو جبکہ انڈے کی قیمت میں 59 روپے فی درجن اضافہ ہوا۔
اسی طرح پی ٹی آئی حکومت نے گیس اوربجلی کی قیمتیں بھی آؤٹ آف کنٹرول رہیں اوربجلی کے فی یونٹ چارجز 2 روپے سے 5.95 روپےہوگئے جبکہ ایل پی جی کا گھریلو سِلنڈر 530 روپے مہنگا ہو گیا۔