شاہین عتیق : نیب پنجاب نے منی لانڈرنگ میں شہباز شریف ، حمزہشہباز ،نصرت شہباز ،سلمان شہباز سمیت سولہ ملزمان کا ریفرنس احتساب عدالت میں ہیش کر دیا ، ریفرنس میں چار وعدہ معاف گواہوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے ۔
نیب لاہور نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف،حمزہ شہباز،نصرت شہباز ،سلمان شہباز ،رابعہ عمران جوئیہ سمیت 16 ملزمان کو نامزد کر رکھا ہے، اس ریفرنس میں چار وعدہ معاف گواہ یاسر مشتاق ،مشتاق احمد ،شاہد رفیق اور آفتاب بھی شامل کیا گیا ہے ۔ریفرنس پچپن ولڈروں پرمشتمل ہے ،ریفرنس میں 8ارب کی منی لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے ۔ ریفرنس کو رجسٹرار پڑتال کے بعد ایڈمن جج کو دیں گے جس کے بعد ملزمان کی طلبی کے
احکامات جاری کیے جائیں گیے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ 10 سال کے دوران شریف خاندان کے اثاثوں میں اضافہ ہوا اور قومی احتساب بیورو ( نیب) نے شہباز شریف کے خلاف 10 سالہ دور اقتدار کی تحقیقات کیں۔ شہباز شریف کے خلاف جو شواہد ہیں ان سے بچنا آسان نہیں ہے اور وہ نیب کے سامنے بھی پیش ہو رہے ہیں۔ شہبازشریف کے ملازمین کی تنخواہ 18 ہزار سے زیادہ نہیں لیکن وہ کمپنی کے مالک ہیں اور ملازمین کی کمپنیوں میں اربوں روپے کی رقم جمع کرائی گئی۔
شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ شہباز شریف نے پچھلے سوالوں کا ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا جبکہ شہباز شریف نے کہا کہ اگر ایک روپے کی کرپشن ثابت ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا، شریف فیڈ مل کے ملازم کے نام پر بھی کمپنی بنائی گئی۔ کالا دھن ہنڈی، حوالہ سے باہر بھجوا کر ٹی ٹیز کے ذریعے منگوایا جاتا تھا۔ شہباز شریف عجیب وغریب فرمودات سے گمراہ کر رہے ہیں۔
یاد رہے مسلم لیگ ن کے افراد ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے رہیں ہیں۔ن لیگ کے نائب صدر محمد زبیر نے کہا تھا کہ شہزاد اکبر کی طرف سے شہباز شریف پر لگائے گئے الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں۔ نیب یا حکومت کے پاس اگر ان کے خلاف ثبوت ہیں تو ریفرنس دائر کریں۔