ویب ڈیسک : وزیراعظم عمران خان نے امریکی نیوز چینل سی این این کو ایک انٹرویو کے دوران حقانی کو افغان پشتون قبیلہ قراردیدیا۔ جس پر سوشل میڈیا پر ختم نہ ہونے والی بحث چھڑ گئی ۔
انہوں نے سی این این کی اینکر پرسن بیکی اینڈرسن کو ایک سوال کے جواب میں بتایا کہامریکیوں نے کبھی بھی نہیں سمجھا کہ حقانی نیٹ ورک ہے کیا۔حقانی ایک قبیلہ ہے۔ یہ ایک پشتون قبیلہ ہے جو افغانستان میں رہتا ہے۔ 40 سال قبل جب افغان جہاد شروع ہوا ہمارے پاس 50 لاکھ افغان پناہ گزین تھے اور ان میں سے کچھ حقانی تھے۔اور امریکہ پاکستان سے مطالبہ کررہا تھا کہ کیمپوں میں رہائش پذیر 30 لاکھ پناہ گزینوں کے کیمپوں میں سے تلاش کیا جائےکہ طالبان کون کون ہیں۔
“I have never heard such ignorance,” @ImranKhanPTI tells me, before adding that @POTUS and @SecBlinken were “clueless” and “in a state of shock” over the Taliban takeover of #Afghanistan pic.twitter.com/Tb6PYwEb9u
— Becky Anderson (@BeckyCNN) September 15, 2021
وزیراعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں کئی اہم موضوعات پر گفتگو کی لیکن سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ زیر بحث موضوع ان کی حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے گفتگو ہے۔ یادرہے حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی افغان صوبے پکتیا کے ضلع زادران میں 1939 میں پیدا ہوئے تھے۔ حقانیوں پر لکھی گئی مشہور کتاب ’فاؤنٹین ہیڈ آف جہاد‘ کے مطابق جلال الدین حقانی کا تعلق زادران قبیلے کی سلطان خیل شاخ سے ہے۔اور وہ اکوڑہ خٹک میں قائم دارلعلوم حقانیہ کے گریجویٹ ہونے کے باعث خود کو حقانی کہلواتے تھے۔ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے اکثر طلبہ نے افغانستان میں سوویت یونین کی شکست میں اہم کردار ادا کیا ۔