پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( بسام سلطان ) اب لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے مریضوں کو دیگر ممالک کا رخ نہیں کرنا پڑے گا بلکہ یہ سہولت اپنے شہر لاہور ہی میسر ہوگی، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں دوسرا لیور ٹرانسپلانٹ آپریشن کامیاب،   ٹرانسپلانٹ کیلئے مریضہ نسیم بی بی کو 18 سالہ بیٹے نے جگر عطیہ کیا ہے۔

لیور ٹرانسپلانٹ ایسا حساس آپریشن ہے جس میں ڈونر اور رسیور کے بچنے کے چانسز پچاس سے ساٹھ فیصد ہوتے ہیں، لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے جہاں شہریوں کو دیگر ممالک کا رخ کرنا پڑھتا تھا اب یہی سہولت انہیں اپنے شہر کے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں فراہم کی جا رہی ہے، پی کے ایل آئی میں ڈاکٹر فیصل ڈار نے ٹیم کے ہمراہ نسیم بی بی کا دس گھنٹے کا طویل اور کامیاب آپریشن کرلیا، خاتون مریضہ نسیم بی بی کے اٹھارہ سالہ بیٹے نے ماں کو جگر عطیہ کیا ہے۔

جگر کی پیوندکاری کا آپریشن جمعہ کے دن صبح سات بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہا، یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پی کے ایل آئی ایک کامیاب آپریشن کر چکا ہے، پہلا آپریشن رحیم یار خان کے اکیس سالہ مریض محمد ندیم کا کیا گیا تھا۔ قواعد کے مطابق مریض کو دس روز آئی سی یو میں رکھا جاتا ہے، جس کے پیش نظر ندیم اب تک آئی سی یو میں ہے۔

پی کے ایل آئی کے دوسرے کامیاب آپریشن پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے ڈاکٹر فیصل ڈار اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی، انہوں نے ٹیم کو اسی طرح خدمت خلق جاری رکھنے کی تلقین کی۔