(علی اکبر): پورا لاہور چیئرنگ کراس دھرنے کو مسترد کر چکا، اپوزیشن جماعتیں مال روڈ پر احتجاج نہ کریں، جلسے پر تھریٹ الرٹ موجود ہے۔ معاملہ عدالت میں ہو تو احتجاج کا جواز نہیں بنتا۔ پنجاب حکومت نے ڈاکٹرطاہرالقادری کو ایک بار پھر ناصر باغ میں احتجاج کا مشورہ دے دیا۔
ترجمان پنجاب حکومت ملک محمداحمد خان، صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیراور رانا مشہود نے ڈی جی پی آر آفس میں پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ مال روڈ پراحتجاج کے حوالے سے تھریٹ الرٹ موجود ہے۔ فارماسسٹس کے احتجاج میں بھی مال روڈپر دھماکہ ہو گیا تھا۔ ملک محمد احمد خان نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جے آئی ٹی طاہرالقادری کی مشاورت سے بنی تھی لیکن انہوں نے اس پربھی عدم اعتماد کا اظہار کر دیا، ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ مال روڈپر احتجاج سے کاروباراور تعلیمی سرگرمیاں متاثرہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جب معاملہ عدالت میں ہے تواحتجاج کا کیاجوازہے؟
ملک محمد احمد خان نے سانحہ قصور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ انہوں نے احتجاج کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج آپ کاحق ہے، رکاوٹ نہیں ڈالی، لیکن اسے پُر امن رکھا جائے۔ رانامشہوداحمدخان نے کہا کہ پورے لاہور نے اس احتجاج کو مسترد کر دیا ہے، تاجرہائیکورٹ میں دفعہ 144کی پاسداری کا مطالبہ کررہے ہیں، اگر عوامی پراپرٹی کونقصان پہنچایا گیا تو ذمہ دار کون ہو گا؟ رانامشہود نے کہا کہ طاہرالقادری جمہوری حق غیر جمہوری طریقے سے استعمال نہ کریں۔
خواجہ عمران نذیر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم انڈیا میں بیٹھا ہے، ہمیں متحد ہوناہوگا، ہم امریکہ کو"نومور"کہہ رہے ہیں، اس کیلئے بھی اتحاد ضروری ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر کسی نے احتجاج کرنا ہے تو ناصرباغ میں کریں۔ اس موقع پر ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سٹی 42نے لائیو دکھایا تھا، متاثرین کیساتھ ہمیں بھی ہمدردی ہے لیکن راناثناءاللہ کیخلاف کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں۔