عظمت اعوان: لاہور شہر میں سموگ اور فوگ کے ڈیرے۔ بڑے ہوں یا بچے سب اس بڑھتی ہوئی سردی سے پریشان دکھائی دے رہے ہیں جبکہ سخت سردی میں گھر سے نکلنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔
ہیڈ آف پیڈز ڈپارٹمنٹ سروسز ہسپتال پروفیسر طیبہ خاور بٹ نے سموگ کو بچوں کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سموگ کے باعث بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں، جن بچوں کو دمہ کا مرض ہیں انہیں سموگ کے باعث سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ بچوں میں چھاتی کا انفیکشن، نزلہ زکام اور بخار سموگ کے باعث بڑھ رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بچوں کو بھاگنے دوڑنے کی عادت ہے، ایسے فضاء میں جب وہ دوڑتے ہیں تو زہریلی گیس جسے سموگ کہتے اسکے کچھ پارٹیکلز ناک میں ٹھہر جاتے ہیں اور اسے ان کے پھیپھڑے بھی بری طرح متاثر ہوجاتے ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو غیر ضروری طور پر کھلی فضاء میں بھیجنے سے گریز کریں۔ سماجی تہوار میں بچوں کو ہرگز نہ لیکر جائیں جبکہ بچوں کو جب بھی باہر بھیجیں ماسک کا استعمال لازمی کروائیں۔
پروفیسر طیبہ خاور کا مزید کہنا تھا کہ کورونا، ڈینگی اور اب سموگ کے باعث بچوں کے باہر نکلنے پر پابندی ہے، ایسے میں بچوں کی بیماریوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ بچوں میں چھڑچڑا پن اور موٹاپا آیا ہے، والدین اپنے بچوں کو گھروں میں ہی مختلف سرگرمیاں کروائیں تاکہ بچے جسمانی طور پر مضبوط رہیں۔