(راؤ دلشاد حسین) میٹروپولیٹن کارپوریشن نے 197 کاروباری شعبہ جات پر لائسنس فیس عائد کرنے کا ورکنگ پیپر تیار کرلیا، بیس فیصد ریونیو بڑھانے کے لیے لائسنس فیس میں اضافہ اور تھرڈ پارٹی سے سروے کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے کاروباری شعبوں کی لائسنس فیس بیس فیصد بڑھانے اور تھرڈ پارٹی سے سروے کرانے جبکہ کاروبار کی نوعیت کے مطابق کیٹیگریز بنانے کا فیصلہ کرلیا، لائسنس فیس مزید بڑھانےکا ورکنگ پیپر تیار کر لیا گیا، تاہم حتمی فیصلہ کمشنر لاہور وایڈمنسٹریٹر ایم سی ایل کیپٹن ریٹائرسیف انجم ہی کرینگے، جبکہ کمشنر لاہور نے ہنگامی میٹنگ طلب کر رکھی ہے۔
دستاویزات کے مطابق ملٹی نیشنل اور نیشل فوڈ چینز کو الگ الگ کیٹیگریز میں رکھا جائے گا، برانڈڈ اور نان برانڈڈ فیبرکس کو الگ الگ کیٹیگریز میں ڈیل کیا جائے گا۔
بلدیاتی ایکٹ 2019ء کے مطابق نئے رولز آنے کے بعد حتمی شکل دے کر نافذالعمل کر دیا جائے گا، جبکہ بلدیاتی ایکٹ 2013ء کے مطابق 155 کاروباری شعبہ جات پر لائسنس فیس پہلے ہی نوٹیفائیڈ ہے، بلدیاتی ایکٹ 2019ء کے سیکشن 312 کے تحت موجودہ شیڈول نافذالعمل رہے گا، بلدیاتی ایکٹ 2019ء کے مکمل نفاذ کےبعد نئے رولز کے تحت نیا لائسنس ٹیکسیشن شیڈول بھی نافذ ہوجائے گا۔
پیر ورک کے مطابق لائسنس فیس کا 9 کروڑ 90 لاکھ نئی ترامیم اور تھرڈ ایلوایشن کے بعد 12 کروڑ تک ہوسکتا ہے، پلاسٹک سے متعلقہ کاروبار، فوم فیکٹری، سوڈا واٹر،خراد ورکس، دھاگے، بکرم، کڑھائی، پیکو، ایمرائیڈری فیکٹری، کھال فیکٹری، شیشہ کٹنگ، ربر ٹائر اور آپٹیکل سمیت 36 نئے شعبہ جات پر لائسنس فیس عائد کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، ملٹی نیشنل فاسٹ فوڈز چینزکی لائسنس فیس کو 10 ہزارسے بڑھا کر50 ہزار، بناسبتی گھی و کوکنگ آئل فیکٹریز کی لائسنس فیس 50 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ، مقامی فاسٹ فوڈ چینز کی فیس 3 ہزارسے بڑھا کر 20 ہزار کرنے کی تجویز تیارکی گئی ہے۔
کلاتھ شاپس برانڈڈ کی فیس 5 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار، برانڈڈ فرنچائز کا 5 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار جبکہ آپٹیکل شاپس پر 50 ہزار لائسنس فیس عائد کرنےکی تجویز تیار کرلی گئی۔