سپریم کورٹ کا نجی یونیورسٹیوں کے غیر قانونی کیمپس بند کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کا نجی یونیورسٹیوں کے غیر قانونی کیمپس بند کرنے کا حکم
کیپشن: HEC
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : سپریم کورٹ  کاہائر ایجوکیشن کمیشن کو ملک بھر کی پرائیویٹ یونیورسٹیز کے غیر قانونی کیمپس بند کرنے ، پاس آوٹ ہونے والے طلبہ  کو مخصوص طریقے سے ڈگریاں فراہم کرنے کاحکم ۔

  سپریم کورٹ  میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے غیر قانونی کیمپسز سے ڈگریاں جاری نا کرنے سے متعلق  کیس کی سماعت کی  ،طلبہ  نے ایچ ای سی کی جانب سے غیر قانونی کیمپسز سے ڈگریاں جاری نا کرنے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ جس پر سپریم کورٹ  کاہائر ایجوکیشن کمیشن کو ملک بھر کی پرائیویٹ یونیورسٹیز کے غیر قانونی کیمپس بند کرنے کا حکم  ، سپریم کورٹ کی جانب سے احکامات دیئے گئے کہ  ایچ ای سی غیر قانونی کیمپس سے پاس آوٹ ہونے والے طلبہ  کو مخصوص طریقے سے ڈگریاں فراہم کرے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کی یکساں پالیسیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے  کہ  نوجوان نسل کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا، وفاق اور صوبائی حکومتیں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے مکمل تعاون کریں، عدالت کے سامنے سوال تھا کہ کیا پرائیویٹ یونیورسٹیاں اپنی حدود سے باہر ذیلی کیمپس قائم کر سکتی ہیں یا نہیں؟ جس پر  ہائر ایجوکیشن کمیشن نے واضح کر دیا کہ یونیورسٹیز کو اپنی حدود سے باہر کیمپس قائم کرنے کی اجازت نہیں۔ ایچ ای سی نے کئی بار پرائیویٹ یونیورسٹیز کو غیر قانونی کیمپس کے قیام پر الرٹ جاری کیے۔ عدالت نے اپنے احکامات میں کہا کہ   ہائر ایجوکیشن کمیشن کا مؤقف ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومتوں کا غیر قانونی سرگرمیوں کو ختم کرانے میں تعاون ناگزیر ہے

 وکیل علی ظفر  نے عدالت کو بتایا کہ  عدالت نے نیب کو نجی یونیورسٹیز کےخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جس پر  جسٹس عمر عطا بندیال  نے ریمارکس دیئے کہ  ہائر ایجوکیشن کمیشن کے پاس اختیارات ہیں نیب کو معاملے کی تحقیقات کرنے کی ضرورت نہیں،  اگر ہائر ایجوکیشن کمیشن کمزور ہے تو وفاق کو حکم دیں گےقوانین میں ترمیم کرے۔

 وکیل طلبہ  علی ظفر  نے عدالت کو بتایا کہ  طلبہ  لاہور ہائیکورٹ اپنی ڈگریوں کے لیے گئے تھے جس پر  لاہور ہائیکورٹ نے نجی یونیورسٹیوں کے کیمپسز کو غیر قانونی قرار دے دیا۔جسٹس عمر عطا بندیال   نے ریمارکس دیئے کہ  لاہور ہائیکورٹ نے درست اور حقائق پر مبنی فیصلہ دیا۔

واضح رہے  پریسٹن اور الخیر یونیورسٹی نے لاہور اور کراچی میں غیر قانونی کیمپس قائم کیے تھے   طلباء نے ایچ ای سی کی جانب سے غیر قانونی کیمپسز سے ڈگریاں جاری نا کرنے پر عدالت سے رجوع کیا تھا۔  جس پر سپریم کورٹ  کاہائر ایجوکیشن کمیشن کو ملک بھر کی پرائیویٹ یونیورسٹیز کے غیر قانونی کیمپس بند کرنے، غیر قانونی کیمپس سے پاس آوٹ ہونے والے طلبہ  کو مخصوص طریقے سے ڈگریاں فراہم کرنےکاحکم ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کی یکساں پالیسیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔