(شہزاد خان) حکومت کی جانب سے چار سے پانچ فیصد شرح سود پر چھوٹے تاجران، سمال اینڈ میڈیم انڈسٹریز کو قرض دینے کا معاملہ، کاروباری برادری نے قرض ملنے کے طریقہ کار کو پیچیدہ اور طویل قرار دیدیا، کہتے ہیں تین تین ماہ کے بعد قرض ملے گا تو تین ماہ ملازمین کو تنخواہیں کہاں سے دیں؟
لاک ڈاؤن کے دوران مارکیٹیں، بازار، سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری بند، حکومت کی جانب سے آجر طبقے کے لئے چار سے پانچ فیصد شرح سود پر قرض دینے کا اعلان کیا گیا تاکہ کاروباری برادری اپنے ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ نہ کرے، تاہم سمال اینڈ میڈیم سیکٹرز کی کاروباری شخصیات کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے قرض دینے کا طریقہ طویل ہے، تین تین ماہ قرض کے حصول میں لگ جائیں گے اس دوران مزدور طبقے کو تنخواہیں کہاں سے ادا کریں۔
صدر لاہور چیمبر عرفان اقبال شیخ نے بھی سمال اینڈ میڈیم سیکٹرز کی بھر حمایت کی ہے، عرفان شیخ کہتے ہیں کہ حکومت سمال اینڈ میڈیم سیکٹر کے لئے قرض دینے کی طریقہ کار کو واضح اور آسان بنائے۔
تاجروں اور سمال میڈیم سیکٹر سے وابستہ کاروباری برادری کا کہنا ہےکہ بروقت قرض ملنے سے معاشی سرگرمیاں بہترہونے میں مدد مل سکے گی۔
پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 11 ہلاکتوں کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 107 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 5988 تک پہنچ گئی، 1446 افراد مہلک وائرس سے اب تک صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، نوٹیفکیشن کے مطابق تمام مارکیٹس ،شاپنگ مالز ،ریسٹورنٹس، شادی ہالز، سرکاری اور نجی دفاتر دو ہفتے تک بند رہیں گے، تمام قسم کی ٹریفک اور ایک شہر سے دوسرے شہر جانے والی ٹرانسپورٹ بھی بند رہے گی۔