(عمران یونس) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجدکھولنے کا مطالبہ کردیا، سینیٹر ساجد میر کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں نماز تراویح کا اہتمام ہو گا،اعتکاف سمیت دیگر عبادت بھی کی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک ویڈیو بیان میں مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے رہنما اور سینیٹرساجد میر نے کہا ہے کہ لوگوں کورمضان المبارک کی فیوض وبرکات سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران مساجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی کے معاملے میں حکومتی ہدایات پر عمل کیا، شریعت میں دی گئی رخصتوں کی روشنی میں احتیاط بھی برتی مگر اب صورتحال مختلف ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر کاروباری مراکز کھل رہے ہیں ، انہیں احتیاطی تدابیر کا پابند بنایا گیا ہے۔ اسی طر ح مساجد کو بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھول دینا چاہیے۔کورونا وائرس کی وبا میں فرائض تو ادا ہوں گے، ان میں معافی نہیں ہے۔جماعت نماز، مساجد میں حاضری،اس میں نرمی کی گنجائش موجود ہے اور وہ نرمی کی بھی گئی۔
ساجد میر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر علمائے کرام، اہل مساجد ،اہل مدارس و اہل دین نے پابندیوں کا احترام کیا۔ اب معاملہ ہے رمضان کا، اللہ تعالی سے برکتیں سمیٹنے کا، رحمتیں لینے کا۔ ان برکتوں کی ہمیں ہر وقت ضرورت ہے،خاص طور پر بیماری اور وباء کے ان ایام میں جب ہر طرف ایک ہو کا عالم ، پریشانی اور خوف ہے تو اوربھی زیادہ ضرورت ہے کہ رمضان کی برکتوں سے امت اور پاکستانی قوم حتی الامکان محروم نہ رہے۔
واضح رہے پنجاب سمیت ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر وفاقی حکومت نے لاک ڈائون میں مزید 14 روز کی توسیع کا اعلان کیا ہے، تاہم حجام، مکینک ، درزی سمیت کنسٹرکشن سیکٹر کو مکمل کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن مارکیٹس، سینما سمیت دیگر تمام پبلک مقامات بند رہیں گے۔ وفاق کی جانب سے صوبوں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ اپنے حالات کے مطابق لاک ڈائون میں نرمی یا مزید سختی کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔