پولیس کے خلاف 95 ہزارشکایات موصول،لاہور کتنے نمبر پر؟

پولیس،شکایات،رشوت خوری،کرپشن،ناقص تفتشیش،سٹی42
کیپشن: Police station,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (علی ساہی)زمانہ بدل گیا لیکن پولیس نہ بدلی،بروقت ایف آئی آر کا عدم اندراج، کرپشن ، رشوت خوری،اختیارات سے تجاوز پولیس اہلکاروں کیلئے معمول بن گیا۔رواں سال آئی جی پنجاب کے شکایت سیل میں پولیس کے خلاف 95 ہزارشکایات موصول ہوئیں،لاہور 18ہزار7سو شکایتوں کیساتھ پہلے نمبر پر رہا۔
تھانہ کلچرمیں تبدیلی صرف دعووں کی حد تک محدود، پولیس کے خلاف شکایات کے انبار لگ گئے۔ پولیس کےاعدادوشمارکےمطابق آئی جی پنجاب کے شکایت سیل میں رواں سال کرپشن،اختیارات سے تجاوز،ایف آئی ار کا عدم اندراج، رشوت خوری کی 95ہزار شکایات موصول ہوئیں۔سب سے زیادہ 18ہزار7سو شکایتیں لاہور پولیس کے خلاف ہوئیں۔

کمپلینٹ سیل میں ایف آئی آرکے عدم اندراج کی 51ہزار181 شکایات درج کرائی گئیں،ناقص تفتیش کی 21ہزار9سو، رشوت خوری اورکرپشن کی 13ہزارایک سوشکایتیں موصول ہوئیں۔ناقص پولیس سروسزکی 43سواور دیگر37سو شکایات موصول ہوئیں۔آئی جی آفس کی ہدایات کے باوجود12ہزار سے زائد شکایات تاحال زیر التوا ہیں۔تمام سہولیات کے باوجود دن بدن بڑھتی شکایات نے اعلیٰ افسران کے مانیٹرنگ کے دعوؤں کا پول کھول دیا۔