(علی ساہی) " ہیومین سیفٹی " کے نام سے خواتین کے تحفظ کیلئے موبائل ایپلیکیشن تیار کر لی گئی، ایک کلک پر پولیس،ہائے وے پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پرپہنچیں گی۔
تفصیلات کے مطابق موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کیس کے بعد آئی جی پنجاب انعام غنی نے خواتین کے تحفظ کے لئے اہم ایپ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا تھا جس کو پی آئی ٹی بی کے تعاون سے تیار کرلیا گیا ہے۔
وومن سیفٹی ایپ کوخواتین پلے سٹور سے اپنے فون میں ڈاؤن لوڈ کرکے اپنے چارقریبی رشتہ داروں کے موبائل نمبرز بھی شامل کرسکیں گی۔ ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب سہیل سکھیرا کا کہنا ہے کہ ایپ کے ذریعے خواتین کسی بھی مشکل کی صورت میں صرف ایک بٹن دبائیں گی فوری طور پر پولیس۔ ہائی وے پولیس اور ریسیکیو کوالرٹ جاری ہوجائے گا،اگر تیس سیکنڈ کے دوران کسی طرف سے جواب نہیں آتا تو کنٹرول سے متعلقہ پولیس کو آگاہ کرکے خاتون کو پیغام بھیج دیا جائے گا کہ کونسی پولیس مدد کو پہنچ رہی ہے۔
خواتین کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے تیارکردہ ایپ سے انکوتحفظ محسوس ہورہا ہے کیونکہ ایک کلک پرکسی بھی مشکل سے نکالنے کیلئے متعلقہ ادارے انکی مدد کے لئے پہنچ جائیں گے۔
خواتین کی مدد کو پہنچنے والی ٹیمیں کال کی تمام سٹیٹس ایپ میں اپ لوڈ کریں گی جبکہ بلاوجہ کال کرنے والوں کو2دفعہ فیک کال کرنے پربلاک کردیا جائے گا جبکہ تحفظ فراہم کرنا تو پولیس کا کام ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا ہرسانحہ کے بعد ہی کئے جانے والے اقدامات پرکس حد تک عملدرامد کروایا جائے گا۔