پٹرول کی چھٹی، الیکٹرک موٹرسائیکل متعارف

پٹرول کی چھٹی، الیکٹرک موٹرسائیکل متعارف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( حسن علی ) ماحولیاتی آلودگی اور پٹرول کی بچت کے لیے شاندار کارنامہ، بجلی سے چلنے والی سائیکل، موٹرسائیکل اور موٹر سائیکل رکشہ جولٹا الیکٹرک کمپنی نے متعارف کروا دیا۔

دنیا بھر میں جہاں بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بنائی جا رہی ہیں وہی لاہور میں بھی بجلی سے چلنے والی سائیکل، موٹر سائیکل اور موٹر سائیکل رکشہ بننے شروع ہوگئے ہیں۔ بجلی سے بننے والی موٹر سائیکل میں کوئی چین، گراری سیٹ نہیں، گئیر، کک، گئیر لیور اور موبائل آئل بھی شامل نہیں ہیں۔ جولٹا کمپنی کی جانب سے روایتی پیٹرول بائیک کو الیکٹرک بائیک بنایا جارہا ہے۔ کمپنی کے سینئر عہدیدار حامد علی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں الیکٹرک بائیک تیار کرنے پہلی کمپنی ہے جس نے اپنے ڈیزائن خود سے تیار کیے ہیں، حتیٰ کہ موٹر سائیکل کے کنٹرولر، بیٹری سسٹم، چارجر، موٹر اور بیٹری پیک تک خود ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

جولٹا الیکٹرک کے مارکیٹنگ منیجر افتخار جتوئی کا کہنا ہے کہ پٹرول سے چلنے والی موٹرسائیکل کا اگر ماہانہ خرچہ 4 ہزار ہے تو اس موٹرسائیکل سے خرچہ کم ہوکر 500 روپے ماہانہ ہوجائے گا جبکہ ان کی کمپنی 70 سی سی، 100 سی سی اور 125 سی سی کی بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکل خود تیار کر رہے ہیں جس کی قیمت پچاسی ہزار سے ایک لاکھ تیس ہزار تک ہے اور اگر کوئی اپنی موٹر سائیکل بجلی پر منتقل کروانا چاہتا ہے تو اسکے لئے بھی تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔ افتخار جتوئی کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ای ٹیکنالوجی کی پالیسی کا انتظار ہے تاکہ اس موٹرسائیکل کو مزید بڑھایا جاسکے۔

جولٹا کمپنی کی جانب سے تیار کی جانے والی موٹر سائیکل میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کو گرین ٹیکنالوجی کہا جاتا ہے، اس میں ایک تو دھواں اور آلودگی نہیں ہے جبکہ یہ موٹر سائیکل شور بھی نہیں کرتی۔ پاکستان کے ہنر مند افراد کی جانب سے بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکل ایک شاہکار ہے جو نہ تو ماحولیاتی آلودگی پھیلاتی ہے اور نہ ہی اسکا پٹرول کا کوئی خرچہ ہے۔