ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ضمنی الیکشن 2018، لاہور میں نون کو جنون پر برتری

ضمنی الیکشن 2018، لاہور میں نون کو جنون پر برتری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔شاہد  خاقان عباسی کی جیت اور خواجہ سعد   رفیق کو  واضح برتری .

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے124 سے  مسلم لیگ (ن) کے شاہد  خاقان عباسی79709 ووٹ  لے کر کامیاب ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار غلام محی الدین   32972 ووٹ لے کر دوسرے نمبر  پر ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 صے  مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعدرفیق 60476 ووٹ  لے کر کامیاب ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ہمایوں اختر  50245 ووٹ لے کر دوسرے نمبر  پر ہیں۔

مزید دیکھیں:

صوبائی اسمبلی کے حلقہ  پی پی 164 سے  پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سہیل شوکت بٹ  34333 ووٹ  لے کر کامیاب ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب ان کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار  چوھدری سیف  26900 ووٹ لے کر دوسرے نمبر  پر ہیں۔

 

   

قومی اسمبلی کے نتائج

 این اے 131

   این اے197 کے242 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ  سٹی42 نے موصول کر لیا ہے ، غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کےخواجہ سعدرفیق 60476 ووٹ  لے کر پہلے نمبر پر جبکہ پی ٹی آئی کے ہمایوں اختر 50245ووٹ لے کر دوسرے نمبر  پر ہیں ۔

 این اے 124

   این اے124 کے415  پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ  سٹی42 نے موصول کر لیا ہے ، غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی79709 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر ہیں جب کہ تحریک انصاف کے غلام محی الدین32972دوسرے نمبر پر ہیں۔

صوبائی اسمبلی کے نتائج

 پی پی165

   پی پی 165 کے99پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ  سٹی42 نے موصول کر لیا ہے ، غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ایم ایل(این) ملک سیف الملوک کھوکھر 28515 ووٹ  لے کر پہلے نمبر پر جبکہ پی ٹی آئی کے چوھدری منشا سندھو 24542 ووٹ لے کر دوسرے نمبر  پر ہیں ۔

پی پی164

    پی پی 164 کے102  پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ  سٹی42 نے موصول کر لیا ہے ، غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ایم ایل(این) سہیل شوکت بٹ 34333 ووٹ  لے کر پہلے نمبر پر جبکہ پی ٹی آئی کے چوھدری سیف26900  ووٹ لے کر دوسرے نمبر  پر ہیں ۔'

  

سعد رفیق نے اپنی جیت کا دعویٰ کردیا

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 131 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سعد رفیق نے اپنی جیت کا دعویٰ کردیا۔ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 131 سے ن لیگ کے امیدوار خواجہ سعد رفیق کا والٹن روڈ پر کارکنوں سے خطاب میں کہنا تھا کہ انہیں 2 پولنگ اسٹیشنز کا رزلٹ نہیں دیا جارہا ہے اور وہاں ہمارے لوگ انتظار کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ نہ سینہ زروری اور نہ ہی دھاندلی چلے گی، اگر نتائج میں ردو بدل کیا گیا تو سخت ترین احتجاج کیا جائے گا۔

مزید دیکھیں:

 دو قومی، دو صوبائی نشستوں پر ضمنی انتخابات، ووٹوں کی گنتی جاری،سٹی 42 کو حلقوں کے نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے۔

  قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 35 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے چاروں صوبوں میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہو گیا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124 میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی میں اپنا ووٹ کاسٹ کرنے گئے مگر شنا ختی کارڈ نہ ہونے کے باعث ووٹ  کاسٹ نا کر سکے۔

قومی اسمبلی کی 11 اور صوبائی اسمبلی کی 24 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے شہری حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں تاہم ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ بہت کم دکھائی دے رہا ہے۔ تمام حلقوں پر پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

مزید دیکھیں:

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی 11اور صوبائی اسمبلی کی 24 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے شہری حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے پولنگ اسٹیشنز پر آرہے ہیں ، این اے131 میں خواجہ سعدرفیق اور ہمایوں اختر اور این اے 124 میں شاہد خاقان عباسی اور غلام محی الدین مدمقابل  ہیں ، پی پی 164 سے سہیل شوکت بٹ اور چودھری یوسف اور پی پی 165میں چودھری منشا سندھو اور ملک سیف الملوک کھوکھر میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے.

لاہور کے دو حلقوں پر ملک بھر کے عوام کی نظریں ہیں جن میں این اے 131 پر مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق اور تحریک انصاف کے ہمایوں اختر کے درمیان مقابلہ ہے۔  این  اے 124 میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مقابلہ تحریک انصاف کے غلام محی الدین سے ہے جب کہ گجرات سے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الٰہی میدان میں ہیں۔

مزید دیکھیں:

این اے 131 میں کل ووٹرز کی تعداد3لاکھ پینسٹھ ہزار چھ سو ستترہے دو سو اکتالیس پولنگ اسٹیشن میں سے ایک سو چھیانوے پولنگ اسٹیشن کوحساس  قرار دیا گیا، جبکہ  این اے124 میں کل ووٹرز کی تعداد5لاکھ پینتیس ہزار ایک سو بَہتر اورچار سو پندرہ پولنگ اسٹیشنز میں سے تین سو چوبیس پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیا گیا ہے ، اور91 پولنگ اسٹیشننز کو حساس ترین قرار  دیا گیا ہے، پی پی 164 میں 102 اور پی پی 165 میں 122 پولنگ اسٹیشن قائم  کئے گئے ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی 11نشستوں پرضمنی الیکشن گیم چینجربن سکتا ہے ، ن اور جنون میں 14سیٹوں کا فرق ہے ن لیگ سب سیٹیں جیت گئی تو فرق صرف تین سیٹوں کا رہ جائے گا ،اور اگر  پیپلزپارٹی ن لیگ سے مل جائے تو پنجاب میں ن لیگ کی حکومت بن سکتی ہے, علاوہ ازیں الیکشن کمیشن  کی جانب سے یہ ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ پولنگ اسٹیشنز پرمعمر شہری، حاملہ خواتین ، معذورافراد اور خواجہ سراؤں کے ساتھ ترجیحی سلوک کیا جائے  ، کیمرہ اور موبائل فون پولنگ اسٹیشنز کے اند رلانے کی اجازت نہیں ہےپولنگ کا عمل بلا تعطل شام پانچ بجے تک جاری رہے گا۔

الیکشن کمیشن کا مزید کہنا تھاکہ قومی وصوبائی حلقوں کی شکایات  درج کروانے کے لئے یہ نمبرز ہیں 0519217131 اور شکایات بذریعہ فیکس کرنے کے لئے 0519217134، 0519217132 ان نمبرزپر بھی درج کراسکتے ہیں  اس کے علاوہ ووٹرز کو8300پر میسج کر کے اسٹیٹس سے آگاہی کی سہولت میسر ہوگی ، پولنگ اسٹیشنز پرسکیورٹی کےسخت انتظامات کئے ہیں اہلوپنڈ کے پرائمری سکول میں رینجرز اہلکاروں کو سکول کے اند ر  جبکہ پولیس اہلکاروں کو باہر تعینات کیا گیا ہے۔ کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو سکول کے اطراف میں جانے نہیں دی جارہی صرف وہی افراد جاسکتے ہیں جو ووٹ کاسٹ کرنےکے لئے آرہے ہیں۔

Shazia Bashir

Content Writer