اکیلا پن زندگیوں پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے

اکیلا پن زندگیوں پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ( خان سعدیہ) رپورٹ کے مطابق اکیلا پن اور پیاروں کی جدائی انسانوں کی طرح جانوروں کی زندگیوں پر بھی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔جیسے انسان اکیلے رہنے سے اکتاہٹ کا شکار ہو جاتا ہے بالکل اسی طرح اکیلے رہنے والے جانور ذہنی دبائو کا شکار ہوجاتے ہیں۔ جس سے انکے رویوں میںخاصی تبدیلی آجاتی ہے۔اور وہ چڑچڑے پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق :لاہور چڑیا گھر میں جانوروں کی کئی سپیشز ایسی ہیں، جو سالوں سے ساتھی کے بغیر ہی زندگی گزار رہے ہیں،جیسے کہ 1992 میں افریقہ سے چھ سال کی ہتھنی سوزی چڑیا گھر لائی گئی، جو مئی 2017 میں 36 برس کی عمر میں انتقال کر گئی،جبکہ انتظامیہ نے اس کا ساتھی لانے کے لئے کبھی تگ و دو نہیں کی۔ سوزی جتنا عرصہ لاہور کے چڑیا گھر میں رہی، اکیلی ہی رہی، اور بلآخر انتقال کر گئی ۔نہ اس کا کوئی ساتھی تھا اور نہ ہی بچہ تھا ،جو اس کے جانے کے بعد اس کی جگہ لے سکتا۔ 2008 میں سوزی کو مصنوعی طور پر حاملہ کر نے کی کوشش کی گئی مگر اس میں کامیابی نہ مل سکی،اور یوںعارضی طور پر لاہور چڑیا گھرمیںسوزی کے انتقال کے بعد ہاتھی کی جگہ خالی ہو گئی ۔

یاد رہے :کچھ روز قبل لاہور چڑیا گھر کی رونق چیمیزی بھی پندرہ سال کی عمر میں انتقال کر گئی ، چیمیزی گزشتہ کئی سالوں سے اکیلے پن کی وجہ سے ذہنی دبائوکا شکار تھی۔ چڑیا گھر میں اور بھی ایسے جانور ہیں ،جو کئی برسوں سے اکیلے ہیں، جن میں نر گینڈا، مادہ دریائی گھوڑا شامل ہے ،ان کے جوڑے یا ساتھی منگوانے کی کبھی کوشش کی ہی نہیں گئی۔ چڑیا گھر کا کنوارہ پرندہ کساوری بھی زندگی کی 57 بہاریں تنہائی میں گزار چکا ہے۔اور شاید باقی ماندہ زندگی بھی اس کو سوزی اور چیمزی کی طرح اکیلے ہی گزارنا ہو گی۔