گندم کی امدادی قیمت کے معاملہ پرحکومت اور اتحادی جماعت میں تلخیاں

 گندم کی امدادی قیمت کے معاملہ پرحکومت اور اتحادی جماعت میں تلخیاں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(قذافی بٹ) گندم کی امدادی قیمت 2 ہزار فی من یا 1650، وفاقی اور صوبائی حکومت مشکل میں، پنجاب اسمبلی کی سفارشات نے حکومتی اتحاد کے لئے مشکلات کھڑی کردیں، وزیراعظم نے بھی تفصیلات مانگ لیں۔

تفصیل کے مطابق گندم کی قیمت مقرر کرنے کے معاملے پر حکومت اور اتحادی جماعت کے درمیان معاملات تلخ ہوگئے ہیں، وزیر اعظم نے بھی پنجاب اسمبلی میں گندم کی امدادی قیمت بارے سفارشات پر رپورٹ مانگ لی ہے، وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب اور سینئر وزیرعبدالعلیم خان سے تفصیلات مانگی ہیں کہ گندم کی قیمت والے معاملے میں اسمبلی میں حکومتی جماعت کی جانب سے کس طرح اس معاملے پر پیش رفت کی گئی, گندم کی امدادی قیمت پر کمیٹی میں شامل حکومتی اراکین نے وزیر اعلیٰ کو اس حوالے سے اعتماد میں لیا یا نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی جانب سے پنجاب حکومت کو لکھے گئے خط پر بھی وزیر اعظم نے استفسار کیا ہے، گندم کی قیمت کیا مقرر کرنا ہے اس پر صوبائی حکومت نے بھی سرجوڑ لئے ہیں، وزیراعلیٰ کابینہ اراکین کے ساتھ مشاورت کررہے ہیں کہ اس معاملے کو حل کیسے کیا جائے؟ دوسری طرف پنجاب اسمبلی نے حکومت کو بھجوائی گئی سفارش پر عملدرآمد پر 2 ہفتوں میں رپورٹ بھی مانگی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے لکھے گئے خط میں وزیراعلیٰ پنجاب کو گندم کی امدادی قیمت 2 ہزار روپے من مقرر کرنے کی سفارش کی گئی،اس حوالے سےحکومت پنجاب کو ارسال کے گئے خط کے ذریعے گندم کی امدادی قیمت کے حوالے سے اسمبلی فیصلے سےبھی آگاہ کیا گیا۔سپیکر چوہدری پرویز الہی کی زیرصدارت سپشل کمیٹی نے گندم کی امدادی قیمت بارے سفارشات مرتب کی تھیں۔

رواں ہفتے کے پہلے روز   پنجاب اسمبلی کے ایوان نے متفقہ طورپر گندم کی امدادی قیمت کی سفارشات منظور کی گئیں تھیں، پنجاب اسمبلی نے قراردیا کہ حکومت گندم کی امدادی قیمت 2ہزار روپے مقررکرےاور حکومت پنجاب  کودو ہفتوں میں عملدرآمدکی رپورٹ پیش کی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer