شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا

شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ماڈل ٹاؤن (عمر اسلم) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا۔

پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے زیادہ ترقی اور کم مہنگائی کا فارمولا اپنایا جسے موجودہ حکومت نے الٹ کر دیا، حکومت اصلاح احوال اور دانشمندی کی راہ اپنانے کو تیار نہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کے بجٹ سے ملک کی رہی سہی معاشی سانسیں بھی رُک جائیں گی، یہ بجٹ نہیں بلکہ تباہی کا نسخہ ہے، میرے خدشات حرف بہ حرف درست ثابت ہوئے، یہ غریب کش بجٹ ہے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہے، قوم منی بجٹ کیلئے تیار رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس ریونیو کا 1.7 ٹریلین ارب کا تاریخی خسارہ موجودہ حکومت کی کارکردگی ہے، 68 سال میں پہلی بار ملکی جی ڈی پی منفی ہو چکی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے 5.8 فیصد جی ڈی پی شرح والی معیشت دی جسے موجودہ حکومت نے پہلے سال میں 1.9 پر پہنچا دیا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ یہ پہلی حکومت ہے جو ٹیکس ریونیو، حکومتی اخراجات، مالیاتی خسارہ اور جی ڈی پی کے اپنے مقرر کردہ اہداف بھی حاصل نہیں کر پائی، کورونا کے پیچھے چھپنے سے کام نہیں چلے گا۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے مالی سال 21ـ2020ء کا کل وفاقی بجٹ پیش کردیا، کل حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے جس میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ ( ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے.

قومی مالیاتی کمیشن کے تحت وفاق صوبوں کو 2874 ارب روپے کی ادائیگی کرے گا جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے وفاق کی خالص آمدنی کا تخمینہ 3700 ارب روپے لگایا گیا ہے اور کل وفاقی اخراجات کا تخمینہ 7137 ارب روپے  لگایا گیا ہے، وفاقی وزیر حماد اظہر نے بجٹ تقریر کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔

Sughra Afzal

Content Writer