مانیٹرنگ ڈیسک: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے گھناؤنے کردار کے مالک عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔ ذہنی وجسمانی تشدد کا نشانہ بننے والے جوڑے نے کیس کی باقاعدہ پیروی شروع کر دی
رپورٹ کے مطابق ای الیون اسلام آباد میں لڑکی و لڑکے پر تشدد اور برہنہ کرنے کے کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ وقار حسین گوندل نے مرکزی ملزم عثمان مرزا اور اس کے ساتھیوں کا مزید چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو تفتیش میں ہر ملزم کاالگ الگ کردار واضح کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دوران سماعت متاثرہ لڑکے اور لڑکی کے وکیل حسن جاوید شورش عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ سرکاری وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملزمان کا 6 روز کا جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے۔مرکزی ملزم عثمان مرزا سے 2 موبائل اور پسٹل برآمد کیا گیا۔
سرکاری وکیل نے انکشاف کیا کہ ملزموں نے مدعیوں سے بلیک میل کرکے 11 لاکھ 25 ہزار روپے قسطوں میں وصول کئے۔ ڈھائی گھنٹے کی ویڈیو بنائی گئی تین لوگ ویڈیو بنانے والے تھے جس کے دوران ملزمان نے انسانیت سوز سلوک کیا جبکہ کل 12 ملزمان ہیں۔ 375 اے کی نئی دفعات لگائی گئی ہیں جس میں عمر قید یا سزائے موت ہے۔
ملزمان کے و کلا کا کہنا تھاکہ ویڈیو کے معاملات کے لیے پولیس سائبر کرائم سیل کیوں نہیں جا رہی۔ جس نے بھی ویڈیو وائرل کی اس کو بھی گرفتار کیا جائے۔ انصاف یہ نہیں کہ وزیراعظم نے نوٹس لے لیا تو اب اس کو لٹکانا ہے۔ اگر ملزم بے گناہ ہے تو کیس سے ڈسچارج ہونا بھی اس کا حق ہے۔ پولیس نے سات دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی، تاہم عدالت نے ملزموں کا چارروزہ مزید جسمانی ریمانڈ دیدیا جبکہ ایک ملزم وکیل کی درخواست پرعدالت نے ادویات کا خیال رکھنے کی ہدایت کی۔