ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر فائرنگ، عمران خان عدالت میں محبوس

Islamabad High Court Firing, Imran Khan, PTI, Security, Airal Firing, Shooting in the air, City42
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف ہوائی  فائرنگ جاری ہے جس کے بعد سکیورٹی الرٹ کردی گئی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ  ایس ایم جی اور پسٹل سے وقفے وقفے سے فائرنگ ہو رہی ہے، فائرنگ جاری ہے،۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان شب سوا نوبجے تک ہائی کورٹکے احاطہ میں موجود ہیں۔ ان کے وکیلوں کا اکہنا ہے کہ سکیورٹی کے مسئلہ کی وجہ سے وہ فائرنگ کی موجودگی میں ہائی کورٹ سے باہرنہیں نکل سکتے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ فائرنگ ہائی کورٹ کے باہر سرینگر ہائی وے پر کی گئی ، ہائیکورٹ کے باہر فائرنگ کی مزید آوازیں سنائی دینے پر پولیس افسران کی دوڑیں لگ گئیں، فائرنگ ہائی کورٹ کے اطراف میں کہاں ہوئی پولیس کی گاڑیاں روانہ کر دی گئی ہیں ۔

 ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ چیک کیا جا رہا ہے کہ فائرنگ کہاں ہوئی، سیکٹر جی 9 پر پولیس پر فائرنگ کی اطلاعات ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر روانہ کر دی گئی ، ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا کہنا ہےکہ فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، تمام پولیس اہلکار محفوظ رہے ہیں،سرچ ٹیمیں قرب و جوار میں جائزہ لے رہی ہیں ۔

بعد ازاں پولیس نے بتایا کہ سری نگر ہائی وے پر ایچ 11 کے ایریا میں شدید فائرنگ کی آواز آرہی ہے جبکہ ہائیکورٹ کے سامنے جنگل ایریا میں پولیس فائرنگ کرنے والوں کی تلاش میں روانہ ہوگئی ہے۔اسلام آبادہائیکورٹ کے قریب جی 10 میں بھی فائرنگ کی آوازیں آئیں۔

پپولیس کےترجمان نے بتایا کہ اسلام آباد میں جی 11 اور جی 13 کے علاقے میں پولیس پر فائرنگ ہوئی ہے اور صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

اس کے بعد اسلامی یونیورسٹی کے قریب کچی آبادی میں  بھی فائرنگ ہوئی، پولیس کنٹرول پر فائرنگ کی آواز کے بعد انڈسٹریل ایریا پولیس کو الرٹ کردیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف پھر سے فائرنگ ہونےکے بعد  رینجرز اہلکاروں نے  دوبارہ پوزیشنیں سنبھال لیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کے باہر موجود مظاہرین نے پٹرول بم  بھی پھینکا ہے۔

قبل ازیں عمران خان نے احاطہ عدالت میں رینجرز کی بڑی تعداد کی موجودگی پریشانی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد ان لے وکیلوں نے عدالت کے اہلکاروں سے کہہ کر رینجرز کو  وہاں سےہٹوا دیاتھا۔

عمران خان جمعہ کی صبح سے نیب کے قادر ٹرسٹ کرپشن کس میں ضمانت حاصل کرنے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ آئے ہوئے تھے۔ مین کے قادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں ضمانت ملنےکے بعد وہ لاہور اورر اسلام آباد میں درج تمام مقدمات میں قبل از گرفتاری صمانت لینے کے لئے ہائی کورٹ میں رک گئے تھے، ان کو یہ ضمانتیں بھی کافی دیر پہلےمل چکی ہیں۔ لیکن وہ اب تک ہائی کورٹ سے باہر نکل کر اپنے گھر روانہ نہیں ہو سکے۔ عمران خان کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ وہ عمران خان کواس صورتحال میں باہرنہیں جانے دے سکتے۔

 وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھاکہ عمران خان نے فائرنگ پر تشویش کا اظہارکیاہے، جب عمران کو ریلیف مل گیا تو فائرنگ کون کر رہا؟ تشویش کی بات ہے مظاہرین کیسے فائرنگ کر سکتے ہیں؟