سٹی42: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ ہمارے لیے ریڈ لائن ہے اور اپنی سرزمین کا تحفظ کرنے والی حماس کو قابضین جیسا نہ سمجھا جائے۔
سعودی عرب کی میزبانی میں مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کی صورتحال پر مشترکہ عرب اسلامی اجلاس ریاض میں تقریر کرتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ غزہ میں عارضی نہیں مستقل جنگ بندی کی جائے، جنگ میں انسانی وقفہ کافی نہیں، مستقل جنگ بندی کی جائے، اسرائیل اور اسرائیلی حکام کو غزہ میں جرائم کاذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
ریاض میں جاری مشترکہ عرب اسلامی اجلاس میں پاکستان سمیت تمام اہم اسلامی ممالک کے سربراہ شریک ہیں۔
اجلاس سے خطاب میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھاکہ اجلاس کے انعقاد کیلئے شاہ سلمان اور ولی عہد کا شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین کاز کیلئے واضح حمایت کا اظہار کرتے ہیں، غزہ پر اسرائیلی کے حالیہ ظلم اور تشدد کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، اسرائیل اسکول، پناہ گزین کیمپ اور دیگر مقامات پر بدترین بمباری کر رہا ہے، شرمناک اقدامات کئی دہائیوں سے بار بار دہرائے جا رہے ہیں، اسرائیلی قابض فوج اور غیر قانونی آبادکاروں کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ غزہ پر اسرائیلی بمباری پر پوری دنیا کی خاموشی شرمناک ہے، غزہ میں بچوں کی بکھری لاشیں دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے لیکن غزہ میں ہزاروں اموات پردنیا میں کسی نےانگلی بھی نہیں اٹھائی، اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینیوں پر ظلم کی انتہا کردی۔
جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ غزہ میں عارضی نہیں مستقل جنگ بندی کی جائے، جنگ میں انسانی وقفہ کافی نہیں، مستقل جنگ بندی کی جائے، اسرائیل اور اسرائیلی حکام کو غزہ میں جرائم کاذمہ دار ٹھہرایا جائے۔
اردوان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ کے نقصانات کا ازالہ کرے، اسرائیل کے جوہری ہتھیار خطے کیلئے خطرہ ہیں، آئی اے ای کو بھی ایٹمی طاقت اسرائیل کے اس اقدام کا نوٹس لینا چاہیے۔
ترک صدر کا کہنا تھاکہ فلسطین میں ہونے والے اسرائیلی مظالم کبھی نہیں بھولیں گے، پیرس میں چند افراد کی ہلاکت پر عالمی برادری متحد ہوگئی تھی، مسجد اقصیٰ ہمارے لیے ریڈ لائن ہے ، اپنی سرزمین کاتحفظ کرنے والی حماس کو قابضین جیسا نہ سمجھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی باتیں کرنے والے مغربی ممالک کی فلسطین میں قتل عام پرخاموشی شرمناک ہے۔