لاک ڈاؤن ختم،کاروبار کھل گئے،ڈاکٹروں نےقوم کے لیے خطرہ قرار دیدیا

لاک ڈاؤن ختم،کاروبار کھل گئے،ڈاکٹروں نےقوم کے لیے خطرہ قرار دیدیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر کیے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد لاہور سمیت ملک کے بڑے شہروں میں دو ماہ سے بند دکانیں اور چھوٹے کاروبار کھل گئے۔پنجاب میں صبح 8 سے شام 5 بجے تک کاروبار کھلے گا تاہم شاپنگ مال اورپلازہ بند رہیں گے، خیبر پختونخوا میں تاجروں کو دکانیں اورمارکیٹ شام چار بجے تک کھولنے کی اجازت ہے جب کہ بلوچستان میں دکانیں اور مارکیٹ شام پانچ بجے تک کھولنے کی اجازت ہے تاہم پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی برقرار ہے۔

ادھر ڈاکٹروں نے حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کردی ہے،پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نظامی نے کہا ہے کہ حکومت کے لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے سے عوام الناس کا بھلا نہیں ہونا ہے۔

لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر اشرف نظامی کا کہنا تھا کہ حکومت کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں کیونکہ اس سے عوام الناس کا بھلا نہیں ہونا۔ وزیراعظم ایڈوائزری کونسل سے اجتناب کریں، یہ پہلے ہی حکومت کو شرمندہ کر چکی ہے، اب انہی کے فیصلے ملک و قوم کو اس نہج کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ انہوں نے خبرداربھی کیا کہ آئندہ تین ہفتے بہت اہم ہیں، نظر انداز نہ کریں۔

ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا کہ ٹریننگ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں 660 ہیلتھ پروفیشنلز کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، انہیں حفاظتی کٹ پہننے اور اسے ضائع کرنے کی تربیت بھی نہیں دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے جزوی لاک ڈاؤن میں 9 مئی سے نرمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد طے شدہ ضابطوں کے تحت ملک بھر میں کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جس پر ڈاکٹرز نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث ڈاکٹروں سمیت اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے متعدد افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جب کہ 4 ڈاکٹر کورونا کے باعث لقمہ اجل بھی بن چکے ہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والی قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer