( علی ساہی ) پنجاب پولیس بچوں کےاغواء کے واقعات پر قابو پانے میں ناکام، رواں سال کے پہلے 2 ماہ کے دوران پنجاب بھر سے 149 بچے اغوا ہوئے، 55 بچے ابھی تک بازیاب نہیں ہوسکے۔ گزشتہ 8 سال سے 260 بچے والدین کے کو تاحال ملوائے نہیں جاسکے۔
پنجاب پولیس کی جانب سے عوام کے تحفظ کے دعوے تو بہت کیے جاتے ہیں لیکن پولیس کے اپنے ہی اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو لاہور سمیت صوبہ بھر میں بچوں کے اغوا کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ رواں برس پہلے دو ماہ میں اغوا ہونیوالے 149 بچوں میں سے55 بچوں کو پولیس تاحال بازیاب نہیں کروا سکی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق گزشتہ 8 سال کے دوران اغوا ہونیوالے 260 جگر گوشے اپنے والدین کو نہیں ملوا جاسکے۔
2016 میں 28، 2017 میں 34 جبکہ 2018 میں 68 بچے بازیاب نہیں ہوسکے۔ رواں سال سب سے زیادہ اغوا ہونے لاہور سے66 بچوں میں سے 26 بچے تاحال لاپتہ ہیں۔ فیصل آباد سے 24 بچے اغوا ہوئے جن میں 5 بچے تاحال لاپتہ ہیں۔ سرگودھا سے 10 بچے اغوا ہوئے،6 تاحال لاپتہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ سے 3 بچے اغوا ہوئے 2 لاپتہ ہیں جبکہ راولپنڈی سے 8 بچے اغوا ہوئے 3 تاحال لاپتہ ہیں۔
پولیس کےاعداد و شمار کے مطابق 2 ماہ میں بچوں کے اغوا کی وارداتوں میں اضافہ ہوا۔ شہر میں سی سی ٹی وی کیمروں اور اضافی فورس کے باوجود ایسے واقعات پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔