خنزیر کے دل کی انسان میں  پیوندکاری  کا تجربہ کامیاب، پاکستانی ڈاکٹر کا اہم کردار

david banet,maryland
کیپشن: david banet,maryland
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : امریکا  میں خنزیر کے دل کی انسان میں  پیوندکاری  کا تجربہ کامیاب،  کراچی کے  پاکستانی نژاد ڈاکٹر  محی الدین نے تجربے میں اہم کردار ادا کیا ۔ 

 رپورٹ کے مطابق 57 سالہ مریض ڈیوڈ بینیٹ کے دل کی حالت اتنی خراب تھی کہ متبادل انسانی دل پیوند کاری  نہیں ہوسکتی تھی اس لئے ان میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیرکا دل پیوند کیا گیا ۔ یونیورسٹی آف میری لینڈ کے میڈیکل سکول  کے ڈاکٹرز ک کہنا مریض کی حالت ابھی نہیں سنبھل سکی ہے، لیکن یہ جانوروں سے انسانوں میں پیوند کاری کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے سرجری کے لیے ہنگامی اجازت دی تھی۔

ڈیوڈ بینیٹ اس سرجری سے بتدریج صحت یاب ہو رہے ہیں اور ڈاکٹر ان کی حالت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ڈیوڈ بینٹ کا کہنا ہے کہ  پیوند کاری کا تجربہ مرنے یا اس ٹرانسپلانٹ کے درمیان کا انتخاب تھا۔ میں جینا چاہتا ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت یاب ہونے کے بعد بستر سے اٹھنے کا منتظر ہوں۔

کارڈیک ٹرانسپلانٹ پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بارٹلی گریفتھ نے اخبار نیو یارک ٹائمز کو بتایایہ کام کر رہا ہے ۔ ہم پرجوش ہیں، لیکن ہم نہیں جانتے کہ آنے والا کل ہمارے لیے کیا لائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ

وں نے کہا کہ یہ سرجری ایک پیش رفت ہے جو  ہمیں اعضا کی کمی کے بحران کو حل کرنے کے ایک قدم قریب لاتی ہے۔

اس سرجری میں اہم کردار پاکستانی نژاد ڈاکٹر محمد محی الدین نے ادا کیا ہے، جو ڈائیرکٹر زینو ٹرانسپلانٹیشن پروگرام  میری لینڈ یونیورسٹی  ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کامیاب  سرجری  نے مریضوں میں زندگی بچانے کے لیے اہم معلومات فراہم کیں۔

خنزیر کے ڈی این اے میں تین جینز ایڈٹ کیے گئے، جن کی وجہ سے انسانی جسم اس عضو کو مسترد کر سکتا تھا، جبکہ چھ انسانی جینز شامل کیے گئے جو دل کو قبول کرنے کا سبب بنتے تھے۔ 

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت تقریباً ایک لاکھ دس ہزار امریکی اعضا کی پیوند کاری کے منتظر ہیں اور ہر سال چھ ہزار سے زائد مریض اعضا کی پیوند کاری سے قبل ہی انتقال کر جاتے ہیں۔