(ویب ڈیسک)ہر انسان چاہتا ہے کہ وہ بڑھتی عمر کے باوجود نوجوان دکھائی دے۔ہم سب ہی کی خواہش ہوتی ہے کہ ہم جوان رہیں اور جتنا عرصے ممکن ہو سکے صحت مند اور چاق و چوبند رہیں۔
ہمارے جسم میں جو بھی توڑ پھوڑ کا عمل ہوتا ہے۔ اس کی مرمت کا کام دوران نیند ہوتا ہے۔ اس لیے جو بھی لوگ پوری نیند لیتے ہیں وہ زیادہ دیر تک جوان رہتے ہیں۔ پوری نیند کا کوئی معیار نہیں ہے۔ ہر جسم کی اپنی ضرورت ہوتی ہے۔ ماہرین صحت نیند کے لیے اوسط وقت آٹھ گھنٹے قرار دیتے ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی خود کو تادیر جوان رکھنے کے بہت سے طریقے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جو لوگ قبل از وقت بوڑھا نہیں ہونا چاہتے وہ چینی کے استعمال سے گریز کریں،ماہرینِ صحت کا ماننا ہے کہ چینی کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیئے چاہے وہ گنے کی شکر ہو، ریفائن چینی ہو، گڑ ہو، آرگینک چینی ہو یا ناریل کی شکر ہو، ہر قسم کی چینی سے پرہیز کریں بشمول ایسی غذائیں جن میں قدرتی مٹھاس زیادہ مقدار میں ہو۔
ماہرین کے مطابق خوراک میں زیادہ چینی آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں، جھریوں اور جسم میں پانی کی کمی کا پیدا کرتی ہے، چینی کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے کا باعث بھی بنتی ہے اور موٹاپا صحت کے کئی سنگین مسائل کا باعث بنتا ہے۔اگر آپ زیادہ میٹھا کھانے سے موٹاپے کا شکار ہو جائیں تو یہ دل کی بیماریوں، ذیابیطس، جلد کے مسائل، ڈپریشن اور فیٹی جگر کے خطرے کو بڑھانے کی وجہ بن سکتا ہے۔
یعنی مجموعی طور پر چینی کا زیادہ استعمال جلد کے مسائل سے لے کر بوڑھاپے اور موٹاپے سے لے کر صحت کے سنگین مسائل کی وجہ بنتا ہے، اس لئے چینی کے ضرورت سے زیادہ استعمال سے گریز کریں۔
اس کے علاوہ پانی سے بھرپور جسم اور پانی کی کمی کا شکار جسم کا فرق سمجھنا ہو تو کشمش اور انگور کو سامنے رکھیں۔ پانی سے بھرپورجسم انگور کی طرح تروتازہ ہوتا ہے جبکہ پانی کی کمی کا شکار جسم کشمکش کی طرح جھریوں والا ہوتا ہے۔ پانی کی کمی عمر کی رفتار بڑھا دیتی ہے اور انسان جلدی بوڑھا لگنا شروع ہو جاتا ہے۔اس کے علاوہ ایسے پھل اور سبزیاں بھی مفید ہیں جن میں پانی کی مقدار وافر ہوتی ہے۔
ماہرین کےمطابق سبز پتوں والی سبزیاں قدرتی طور پر غذائی توانائی کا بڑا خزانہ ہیں۔ وہ لوگ جو اپنی خوراک میں سبز پتوں والی سبزیوں کو شامل رکھتے ہیں وہ نہ صرف زیادہ عرصہ زندہ رہتے ہیں بلکہ زیادہ عرصہ جوان بھی رہتے ہیں اور اپنی عمر سے کم نظر آتے ہیں۔