سٹی42: پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن پر اپنی کارروائی جاری رکھتے ہوئے حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے روبرو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی دائر کردہ درخواستوں کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کو اپنا موقف بیان کرنے کے لئے جاری کئے گئے نوٹس کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد نے سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف کیس کی سماعت نہیں کر سکتا۔ وہ پارٹی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لے سکتا ہے لیکن انٹرا پارٹی الیکشن کی حیثیت کے متعلق سماعت نہیں کر سکتا۔
منگل کے روز اس پیٹیشن کی سماعت ہوئی تو جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں۔
قاضی انور ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ جس نے شخص نے الیکشن کو چیلنج کیا وہ پارٹی کا حصہ نہیں ہے۔
وکیل کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد عدالت نے عبوری حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کے متعلق کوئی حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا۔ اس حکم میں کہا گیا ہے کہ ای سی پی کو اس وقت تک کوئی حتمی حکم نہیں دینا چاہیے جب تک کہ پشاور ہائی کورٹ میں اس درخواست پر فیصلہ نہیں ہو جاتا۔
عدالت نے کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی۔