مال روڈ (سعود بٹ) کیبنٹ کمیٹی برائے سی پیک پراجیکٹس پنجاب کیلئے اورنج لائن میٹرو ٹرین درد سر، روزانہ 2 لاکھ 45 ہزار شہریوں کے سفر کا ٹارگٹ پورا نہ ہوا، روزانہ کی بنیادپر صرف 55 ہزار مسافر کا سفر ریکارڈ دستیاب ہے۔
چیئرمین پی اینڈ ڈی نے سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو دسمبر کے آخر تک ٹارگٹ پورا کرنے کی ہدایات کردیں۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے اورنج لائن ٹریک کے اطراف میں پبلک ٹرانسپورٹ بند کرنے کیلئے کام تیز کردیا ہے، میٹرو ٹرین ٹریک کے اطراف میں موٹرسائیکل رکشہ، آٹو رکشہ، ویگن سمیت تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو مرحلہ وار بند کردیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین سی پیک اتھارٹی کی کیبنٹ کمیٹی پنجاب کے آئندہ اجلاس میں ممکنہ شرکت سے قبل تمام اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔
پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے ماہ نومبر کے اعدادو شمار کے مطابق ماہ نومبر میں 20 لاکھ 60 ہزار 62 مسافروں نے سفر کیا، ایک دن میں سب سے زیادہ مسافر 1 لاکھ 32 ہزار 355 آٹھ نومبر کو سوار ہوئے جبکہ سب کم تعداد چار نومبر کو 51 ہزار 134 رہی، اورنج لائن میٹرو ٹرین کو نومبر میں 8 کروڑ 24 لاکھ 2 ہزار 480 روپے کی آمدن ہوئی ہے، پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی حکام کے مطابق مسافروں کی تعداد میں روز بروز اضافہ خوش آئندہ ہے۔
دوسری جانب آپریشنل ہونےکےبعد گزشتہ ماہ کےدوران اورنج لائن میٹرو ٹرین کروڑوں روپے کی بجلی پی گئی، سنگھ پورہ سرکٹ سے تیرہ لاکھ یونٹس اورنج لائن ٹرین نے استعمال کئے جبکہ ملتان روڈ سرکٹ سے اکیس لاکھ یونٹس بجلی استعمال کی گئی، دونوں سرکٹس پر استعمال شدہ یونٹس کا بل سات کروڑ روپے بنایا گیا، لیسکو نے دونوں سرکٹس کی ریڈنگ لیکر بجلی کا بل جاری کر دیا.