(فہد علی) شہرمیں کورونا وائرس سےبچاؤ کےلیےلاک ڈاؤن کا 19 واں روز ہے اورشہری لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی ہی کرتے رہے،سڑکوں پرفیملیز کا رش رہا۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں تباہی مچانے والا کورونا وائرس پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے،کورونا وائرس سےبچاؤ کے لیےحکومت کی جانب سےشہر میں لاک ڈاؤن کیا گیا،جگہ جگہ پولیس نےناکے لگائے ہیں مگر اسکے باوجود سڑکوں پر ٹریفک معمول سے زیادہ رہی،ناکوں پر تعینات پولیس اہلکاروں کی جانب سے ڈبل سواروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا، لوکل ٹرانسپورٹ کے خلاف بھی ٹریفک پولیس نےکارروائی کی،پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہریوں کو ہدایات کی گئیں کہ ماسک کے استعمال کو یقینی بنایا جائےاور گھروں سے باہر نکلنے سےگریزکیا جائے۔
دوسری جانب شہریوں کی سہولت کے لیے لاہورسمیت پنجاب بھر میں کرونا وائرس کی روک تھام کےلیے نافزکیے گئے لاک ڈاون میں حکومت نے نرمی کی ہے جس کے بعد شہریوں نے دفعہ ایک 144 کی خلاف ورزیاں بڑھ گئی ہیں،جس پرآئی جی پنجاب نے سی سی پی اولاہورسمیت آرپی اوز،ڈی پی اوزکودفعہ144پرمکمل عملدرآمدیقینی بنانےکاحکم دیا ہے اور ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کےفوری بعد لوگ سڑکوں پرگھومنےلگےہیں اورٹریفک میں خاصی حدتک اضافہ ہواہے،مختلف غیرمتعلقہ دفاتر بھی کھلنےکےساتھ ساتھ تقریبات بھی ہوناشروع ہوگئی ۔
شادی اورسالگرہ جیسی تقریبات کسی صورت نہیں ہونی چاہئیں اوراگرپولیس کی ایماپرکسی تقریب کاپتہ چلاتومتعلقہ افسرکیخلاف سخت کارروائی ہوگی،کوروناوائرس پرقابوپانےکیلئےعوام بھی پولیس کیساتھ تعاون کریں,لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں.
علاوہ ازیں لاک ڈوان کےدوران 10 سینئرججز کےبطور ڈیوٹی ججزروسٹر جاری کیا جاچکا ہے،سیشن جج لاہور نےتمام ڈیوٹی جوڈیشل افسران کو درخواست ضمانتوں پر فیصلہ سنانےکا اختیاردےدیا۔
واضح رہےکہ 15 مارچ کو لاہور میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد پنجاب حکومت نے اس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے24 مارچ کو لاہور سمیت پنجاب بھر میں 14 روز کیلئے لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا۔