(زاہد چوہدری)لاہور میں سینئرڈاکٹرزکی جانب سےکروناکےمریضوں کاعلاج بدستورنظرانداز کیا جارہا ہے,محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ تمام ترکوششوں کے باوجود پروفیسرزکوعلاج پرمعمورنہ کرسکا.
تفصیلات کے مطابق لاہور میں سینئرڈاکٹرزکی جانب سےکروناکےمریضوں کاعلاج بدستورنظرانداز کیا جارہا ہے,محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ تمام ترکوششوں کے باوجود پروفیسرزکوعلاج پرمعمورنہ کرسکا جبکہ ہسپتالوں میں زیرعلاج کورونا وائرس کے مریضوں کے ٹیسٹ بھی بروقت نہیں ہوپا رہے جس کی وجہ سےصحت مند ہونے والے انتظارکی سولی پرلٹک گئے,ذرائع کا کہناتھا کہ سنگین صورت حال کے پیش نظر سینئرڈاکٹرزکی جانب سےکوروناکےمریضوں کاعلاج نہ کرنا ایک لمحہ فکریہ ہے، علاوہ ازیں محکمہ سپیشلائز ہیلتھ تمام ترکوشش کے باوجود پروفیسرزکوعلاج پرمامورنہ کرسکا،محکمہ سپیشلائزہیلتھ کی نااہلی سےسینئرڈاکٹر،پروفیسرزکاڈیوٹی روسٹرنہ بن سکا۔
پروٹوکول کے مطابق مریض کےچند روز بعدلگا تار 2 ٹیسٹ منفی آنےچاہیے,2 ٹیسٹ منفی آنے پرہی مریض کوڈسچارج کیاجاتا ہے،بیشترمریض صحت یاب ہوچکے جس پر ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے مزید ٹیسٹ نہ ہونے کی وجہ چھٹی نہیں مل سکی۔
واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا کا پھیلاؤ جاری ہے،لاہور میں وائرس کے مصدقہ مریض 373 ہوچکے ہیں جن میں سے 10 مریض جاں بحق ہو گئے،میوہسپتال میں132، ایکسپو ہسپتال میں 78 اور پی کے ایل آئی میں 21 مریض زیر علاج ہیں،پنجاب میں کورونا وائرس کے مریض بڑھ کر 2336 ہوگئی جبکہ اموات19 ریکارڈ کی گئیں۔
ملک میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 78 ہوگئی جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4897 تک پہنچ گئی ہے,نجاب میں آج کورونا وائرس سے ایک اور ہلاکت سامنے آئی ہے جس کی تصدیق محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے بھی کی گئی ہے،اس طرح پنجاب میں ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے جب کہ صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 2336 ہے۔
پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے مطابق صوبے میں 822 عام شہری، 733 تبلیغی ارکان، 701 زائرین اور 80 قیدی کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔
پنجاب میں اب تک ہونے والی ہلاکتوں میں سے لاہور میں 10، راولپنڈی 5، رحیم یار خان، جہلم، فیصل آباد اور گجرات میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔