(علی ساہی) پہلے ہفتے میں آن لائن سسٹم سے خاطر خواہ نتائج نہ حاصل ہونے پر محکمہ ایکسائز کا اپوائٹمنٹ مینجمنٹ سسٹم بہتر بنانے کا فیصلہ، آن لائن اپوائٹمنٹس اب پہلے سے 3 گناہ سے زیادہ جاری کی جائیں گی اور دو ہفتے تک کا وقت دیا جائے گا، دفتروں کے باہر رش کے پیش نظر مزید دفاتر کھولنے کی سمری بھی حکومت کو بھجوا دی گئی ہے۔
محکمہ ایکسائز نےاپوائٹمنٹ مینجمنٹ سسٹم کے پہلے 7 روز کے دوران خاطر خواہ نتائج حاصل نہ ہونے پر اس کو بہتر بنانے اور ایپ میں موجود خامیاں دُور کر کے شہریوں کو سہولیات دینے کیلئے اپوائٹمنٹس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، گزشتہ ہفتے حکومت نے ایکسائز آفس گاڑی رجسٹرڈ، ٹرانسفر اور ٹوکن ٹیکس کی ادائیگی کیلئےآنے سے پہلے اپوائٹمنٹ لینا ضروری قرار دیا تھا جو کہ موثر ثابت نہ ہوا۔
ڈی جی ایکسائز چودھری مسعودالحق کا کہنا ہے کہ پہلے سے وقت لینے کا دورانیہ انتہائی محدود ہونے سے کام نہ ہونے کے برابر تھا اب نئے سسٹم سے آسانیاں پیدا ہوں گی اور تین گنا زیادہ اپوائٹمنٹس جاری کی جائیں گی اور شہریوں کو دو مہینوں بعد کی بجائے دو ہفتوں تک کا ٹائم ملنا شروع ہوجائے گا۔
ڈی جی ایکسائز کا کہنا ہے کہ ریونیو بالکل رُک گیا ہے، دفتروں کے باہر رش بڑھنے کی وجہ سے مزید دفاتر کھولنے کی سمری بھی حکومت کو بھجوادی ہے۔
دوسری جانب محکمہ ایکسائز نے کورونا وائرس کی وجہ سے ہونیوالے مالی بحران پرشہریوں کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا ۔اگلے مالی سال میں پراپرٹی ٹیکس دو اقساط، ٹیکسزپرجرمانوں کی معافی، رعایتی پریڈ دوماہ سے بڑھا کر 3 ماہ اوررعایت 5 فیصدسے بڑھا کر 10 فیصدکرنے کی تجاویز حکومت کو بھجوادیں۔
ذرائع کے مطابق ٹوکن ٹیکس پررعایت5فیصدسےبڑھاکر10فیصدکی جائےگی تاکہ شہریوں پرمالی بوجھ کم ہو جبکہ آئندہ مالی سال میں کوئی بھی نیاٹیکس نہیں لگایاجائےگا۔