ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ میں چودھری پرویز الہٰی کی جیل میں بی کلاس سہولیات دینے کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ میں چودھری پرویز الہٰی کی جیل میں بی کلاس سہولیات دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس محمد امجد رفیق نے چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پرچوہدری پرویز الٰہی، اے آئی جی جوڈیشل جیل ڈاکٹر قدیرعالم اور سپریڈنٹ کیمپ جیل ظہیر احمد ورک بھی عدالت پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس امجد رفیق نے استفسار کیا کہ اسکے علاوہ کیا راستہ ہو سکتا ہے؟چودھری پرویز الہیٰ نے جواب دیا کہ مجھے بھی شاہ محمود قریشی اور چیئرمین پی ٹی آئی کی کی طرح ضمانت دے دیں۔ جس پر عدالت میں قہقے لگ گئے۔
جسٹس امجد رفیق نے مزید استفسار کیا کہ آپ کے کیس ون بائی ون ہی ڈیل ہوں گے، آپ کے پاس اے سی ہے؟ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے جواب دیا کہ اے سے کہاں، میرے کمرے سے پنکھا بھی لے گئے ہیں۔انہیں رولز میں دی گئی تمام سہولیات دی گئی ہیں۔ جس پر سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کے پاس تمام سہولیات ہیں، میں تصاویر دکھا سکتا ہوں، سرکاری وکیل کی بات سن کر صدر پی ٹی آئی نے فاضل جج کو بتایا کہ اب میں تصاویر کا بتاتا ہوں، یہ تصاویر کھینچنے کے بعد چیزیں واپس لے جاتے ہیں، یہ میرے ساتھ ایک دن وہاں رہ کر تو دکھائیں۔ جس پر عدالت میں ایک بار پھر قہقے لگ گئے۔
وکیل پرویز الٰہی عامر سعید راں نے عدالت کو گوش گزار کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سے ڈیڑھ ماہ سے وکلاء کی ملاقات بھی نہیں کرنے دی جاتی۔ چودھری پرویز الہیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے ڈاکٹر کی سہولت تو دے دیں۔ جسٹس امجد رفیق نے پرویزالہی سے پھر استفسار کیا کہ آپکو کسی افسر پر یقین ہے جو جیل کا وزٹ کر لے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم اور آئی جی جیل خانہ جات کو کل طلب کر لیا۔