آئی جی پنجاب 'ان ایکشن' اہم ہدایات جاری

آئی جی پنجاب 'ان ایکشن' اہم ہدایات جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی ساہی) آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس میں ویڈیو لنک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا،کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم سے کم رکھنے کے لئےصوبے بھر میں دفعہ 144کے نفاذ کو سختی سے یقینی بنانےجبکہ لاک ڈاؤ ن سے متاثرہ خاندانوں کی امداد کے لئے ” پولیس ریلیف فنڈ“ کے تحت ہر ماہ امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا.

تفصیلات کے مطابق  آئی جی پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں صوبے کے تمام آر پی اوز، سی پی اوز اور ڈی پی اوز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی,   آئی جی پنجاب نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ راشن بیگز بالخصوص ان مستحق خاندانوں تک پہنچائے جائیں جنہیں پہلے کہیں سے راشن فراہم نہ کیا گیا ہو, رمضان المبارک کی آمد اور ممکنہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے پلاننگ اور تیاریاں جاری رکھی جائیں,کرائم میٹنگ میں دی گئی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والے افسران کو اظہار ناپسندیدگی کے لیٹرز دئیے جائیں۔

آئی جی پنجاب کی دفعہ 144اور ذخیرہ اندوزی ایکٹ کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن میں مزید تیزی لانے کی ہدایت,کورونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر بالخصوص سوشل ڈسٹینسنگ کاخاص خیال رکھا جائے, اجلاس میں پاکستان سٹیزن پورٹل پر موصول شہریوں کی شکایات اور انکے ازالے بارے اقدامات کاجائزہ بھی لیا گیا,سٹیزن پورٹل کے فوکل پرسنز کی کارکردگی کو مزید موثر بنانے کیلئے ٹریننگ کورسز کروائے جائیں,سٹیزن فیڈ بیک کے تحت درخواست دہندہ کو مطمئن کرکے ہی کمپلینٹ کو ختم کیا جائے۔

ایس او پی سے ہٹ کر کمپلینٹ کو ڈراپ کرنے والے فوکل پرسنز کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے,بہتر کارکردگی پر حوصلہ افزائی اور بری کارکردگی پر سرزنش کے حوالے سےتفصیلی رپورٹس ہر ماہ سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائیں, شہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی تمام شکایات کو مقررہ ٹائم کے اندر حل ہر صورت مکمل کیا جائے,ڈی پی اوز پاکستان سٹیزن پورٹل پر موصول ہونے والی شکایات کا حل اپنی نگرانی میں جلد از جلد ممکن بنائیں۔

اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے پیش کردہ شکایات کا حل ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے,شہریوں کی شکایات کو دانستہ تاخیر کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف ڈسپلن میٹرکس کے مطابق کاروائی کی جائے,سٹیزن پورٹل پر موصول اور حل ہونے والی شکایات کی ہفتہ وار پراگریس رپورٹ سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائے۔