لیسکو کو بجلی چوری کی بڑھتی شرح چھپانے کیلئے بڑا ریلیف مل گیا

لیسکو کو بجلی چوری کی بڑھتی شرح چھپانے کیلئے بڑا ریلیف مل گیا
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(شاہد سپراء) لیسکو کو بجلی چوری کی بڑھتی شرح چھپانے کیلئے بڑا ریلیف مل گیا۔

  نیپرا نے لائن لاسز کے اہداف کو 8 سے بڑھا کر 10فیصد کر دیا تاہم اہداف میں کمی اور بجلی چوری مہم کے باوجود لیسکو ٹارگٹ حاصل کرنے میں ناکام ہو گئی۔دوسری جانب  اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے،آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے باضابطہ طور پر یکم نومبر سے ملک بھر کے تمام صارفین کیلئے گیس کے نرخوں اور فکسڈ چارجز میں اضافے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

  رپورٹ کے مطابق نوٹیفکیشن کے تحت پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے فکسڈ چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کر دیئے گئے جو 3900 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے، علاوہ ازیں وہ ماہانہ 108 روپے کم از کم چارجز بھی ادا کریں گے تاہم صارفین کے فی یونٹ گیس کے نرخ بدستور 0.25 ایچ سی ایم کیلئے 121 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، 0.5 ایچ سی ایم تک کیلئے 150 روپے فی یونٹ، 0.6 ایچ سی ایم تک کیلئے 200 روپے فی یونٹ اور 0.9 ایچ سی ایم تک کیلئے 250 روپے فی یونٹ رکھے گئے ہیں۔

 پروٹیکٹڈ صارفین انہیں کہا جاتا ہے جن کی سردیوں کے 4 مہینوں (نومبر تا فروری) میں گیس کی اوسط کھپت 0.9 ایچ سی ایم سے کم یا اس کے برابر رہے گی دیگر گھریلو صارفین کیلئے 2 مختلف سلیبز بنائے گئے ہیں، پہلی کیٹیگری میں 1.5 ایچ ایم 3 تک گیس استعمال کرنے والوں کیلئے فکسڈ چارجز 460 روپے سے بڑھا کر ایک ہزار روپے کر دیئے گئے ہیں، دوسری کیٹیگری میں 1.5 ایچ ایم 3 سے زائد استعمال کرنے والے صارفین کے چارجز 460 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کر دیے گئے ہیں، انہیں 178 روپے ماہانہ کم از کم چارجز بھی ادا کرنے ہوں گے۔

 ان صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں نمایاں اضافے کی منظوری دی گئی ہے، 0.25 ایچ سی ایم تک کی کھپت کے لیے نرخ 50 فیصد سے بڑھ کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، 0.6 ایچ سی ایم کے لیے 100 فیصد بڑھا کر 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، ایک ایچ سی ایم تک کے لیے 150 فیصد اضافے سے ایک ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، 1.5 ایچ سی ایم کے لیے 100 فیصد اضافے سے 1200 روپے فی ایم بی ٹی یو اور 2 ایچ سی ایم کے لیے 100 فیصد اضافے کے ساتھ 1600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کردیے گئے ہیں۔

Ansa Awais

Content Writer