(عثمان علیم) کیٹل مینجمنٹ کمپنی کا مویشی منڈیوں کے لیے نیا بزنس ماڈل متعارف، منڈیوں سےغیر قانونی چارہ پوائنٹس ختم کرا کر بڈنگ کے ذریعے لگوانے کا فیصلہ، آپریشنل اخراجات کی مد میں 2 کروڑ 9 لاکھ کی منظوری دے دی گئی۔
نئے بزنس ماڈل کے تحت جانوروں کی انٹری فیس وصولی کو آؤٹ سورس کرنے کے لیے کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ کمپنی نے لوکل گورنمنٹ سے دوماہ کا وقت مانگا ہے، نئے بزنس ماڈل پرعملدرآمد کے لیے لاہور ڈویژن کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ کمپنی کے بورڈ کے اجلاس میں اہم فیصلے بھی کیے گئے، نئے ماڈل کے تحت منڈیوں میں بڑے جانور کی فیس 500 جبکہ چھوٹے جانور کی انٹری فیس 100 روپے مقرر کی گئی ہے، انٹری فیس کی وصولی کا ٹارگٹ پورا کرنے کے لیے منڈیوں کے داخلی و خارجی راستے بہتر کیے جائیں گے۔
منڈیوں میں پارکنگ فیس میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا، موٹر سائیکل 20، کار50، موٹر سائیکل رکشہ 50، پک اپ150 ، شاہ زور 300اور دس ویلر ٹرک1200، جبکہ 22 ویلر ٹرک 2500 بطور پارکنگ فیس ادا کریں گے، منڈیوں میں موجود چارے کے غیر قانونی پوائنٹس کو خالی کرایا جائے گا اور بڈنگ کے ذریعے سیل پوائنٹس لگوائے جائیں گے۔بورڈ کے اجلاس میں مویشی منڈیوں میں آپریشنل اخراجات کی مد میں 2و کروڑ 9لاکھ کا بجٹ بھی منظور کر لیا گیا۔
دوسری جانب سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن( ر) محمد عثمان نے پنجاب میں مویشی منڈیاں لگانے کیلئے ایس او پیز جاری کردیئے، ایس او پیز کے مطابق مویشی منڈیاں کھلی جگہ پر لگائی جائیں گی جہاں سماجی فاصلہ ممکن ہو سکے، مویشی باڑے، انتظامی دفاتر اور میڈیکل کیمپ کھلے اور ہوا دار ہوں گے،داخلی اور خارجی راستے الگ الگ ہوں گے اور محدود داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں 10 مویشی منڈیاں لگانے کی تیاریاں جاری ہیں، نشترزون کے زیرِ کنٹرول شہر کی سب سے بڑی منڈی ایل ڈی اے سٹی میں لگے گی جو 6 ہزار 3 سو کنال اراضی پر مشتمل ہوگی، جہاں 7 لاکھ سے زائد جانوروں کی خریدوفروخت ہوسکے گی۔
واضح رہے کہ عید الاضحیٰ ہر سال قمری مہینہ ذوالحج کی دس تاریخ کو منائی جاتی ہے، عید کی نماز کے بعد صاحب حیثیت مسلمان سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئےاللہ کی راہ میں جانور قربان کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا ہے کہ اس سال عید الاضحیٰ 31 جولائی بروز جمعہ کو ہو گی۔