سٹی42: ڈاکٹر عدنان کو نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی ڈاکٹر عدنان بطور فیملی ممبر ہی ملاقات کرسکیں گے۔ جیل ڈاکٹرز کی موجودگی میں چیک اپ ہوگا، میڈیا پر بھی کوئی بیان جاری نہیں کریں گے، ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت تک فیصلہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرعدنان کومیاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی، ڈاکٹرعدنان بطور فیملی ممبر ہی ملاقات کرسکیں گے، جیل ڈاکٹرز کی موجودگی میں چیک اپ ہوگا اورمیڈیا پربھی کوئی بیان جاری نہیں کریں گے۔ لاہورہائیکورٹ کےقائمقام چیف جسٹس مامون الرشید نے مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز کی درخواست پر سماعت کی، مریم نواز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے موقف اختیارکیا کہ جیل مینول اورقانون قیدیوں کواجازت دیتا ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ اور کسی سے بھی ملاقات سکتے ہیں، ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نےنواز شریف سے ہفتےمیں صرف ایک روز ملنے کی اجازت دی، ملاقات کا ایک دن طے کرنا غیر قانونی ہے، میاں نوازشریف دل سمیت متعدد عارضوں میں مبتلا ہیں، ہوم ڈیپارٹمنٹ نےغیرقانونی طور پرنوازشریف کےذاتی معالج کی ملاقات پر بھی پابندی عائد کردی۔
نواز شریف سےہفتے میں دوروزملاقات کیلئےمختص کرنےکا حکم اورڈاکٹرعدنان کو میاں نواز شریف کا چیک اپ کرنے کی اجازت دی جائے، عدالتی حکم پرایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل آصف چیمہ نے پنجاب حکومت کی جانب سےجواب جمع کرادیا جس کے مطابق نوازشریف کو جیل میں تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
فیملی ممبرزکو نواز شریف سے ملنے کی اجازت ہے، ڈاکٹرعدنان نواز شریف کی طبیعت سے متعلق افواہیں پھیلاتےہیں، مریم نواز کے وکیل نےعدالت کوآگاہ کیا کہ ڈاکٹرعدنان 25 سال سے نواز شریف کےساتھ اور ان کے ذاتی معالج ہیں، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ اگرنواز شریف کے معالج اندرجائیں گے تو پھر باقی قیدیوں کی حق تلفی ہوگی۔
تاہم پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت میں بیان دیا کہ ڈاکٹرعدنان نواز شریف کے فیملی ممبرز کے ساتھ جمعرات کے روزمشروط ملاقات اور چیک اپ کرسکتے ہیں، لیکن ڈاکٹرعدنان جیل کے ڈاکٹرز کی موجودگی میں ہی نوازشریف کا چیک اپ کرسکیں گے، چیک اپ کے بعد وہ میڈیا پرکوئی بیان بھی جاری نہیں کریں گے۔
عدالت نے میاں نواز شریف سے ہفتے میں دو روز ملاقات کی اجازت کےحوالے سے کیس پرمزید کارروائی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔