سٹی 42 : 2014 میں دھرنے کے دوران ڈی جے بٹ کی گرفتاری پر احتجاج کرنے والے وزیراعظم عمران خان کی اپنی حکومت میں ہی ڈی جےبٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈی جے بٹ نے گوجرانوالہ جلسے میں پی ڈی ایم کو اپنی خدمات فراہم کیں تھیں اور اب وہ لاہور جلسہ میں میوزک سسٹم اور دیگر انتظامات دیکھ رہے تھے۔
ماڈل ٹاﺅن پولیس نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کے منتظم ڈی جے بٹ کو حراست میں لے لیا،ڈی جے بٹ نے پی ڈی ایم جلسے میں ساﺅنڈ سسٹم لگانا تھا،ڈی جے بٹ کو ماڈل ٹاﺅن بینک سکوائر سے حراست میں لیاگیا، ڈی جے بٹ کو تھانہ ماڈل ٹاوَن منتقل کردیاگیا۔
واضح رہے کہ پی ڈی ایم 13 دسمبر کو مینار پاکستان کے مقام پر حکومت کے خلاف جلسہ کرنے جارہی ہے ،جلسے کے حوالے سے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اورقائدین کی جانب سے جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے کارنر میٹنگ اور ریلیوں کاانعقاد کیا جارہا ہے دوسری جانب حکومت کی جانب سے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر رہنماﺅں اورکارکنوں کی گرفتاریاں کی جارہی ہیں جبکہ جلسے کے مقام مینار پاکستان کی گراﺅنڈ میں پانی چھوڑ دیا گیا۔
How it Started, How its Going ????????#PDMLahoreJalsa https://t.co/P91dbTbpO4 pic.twitter.com/xY77aSHJYB
— Tanzil Gillani (@Syed_Tanzil) December 9, 2020
یاد رہے کہ 2014 میں تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران میوزک سسٹم کی سہولیات فراہم کرنے والے ڈی جے بٹ کو دفعہ 144 اور ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی کیس میں گرفتار کیا گیا جس پر پی ٹی آئی کی جانب سے شدید احتجاج بھی ریکارڈ کروایا گیا ہے اور عمران خان نے ذاتی حیثیت میں بھی ڈی جے بٹ کی گرفتار ی کی مذمت کر تے ہوئے ٹویٹر پر پیغام بھی جاری کیا ۔ 2014 میں جاری کیے گئے پیغام میں عمران خان کا کہناتھا کہ پولیس نے کس قانون کے تحت پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا ہے جبکہ وہ تمام وقت پر امن رہے ، ڈی جے بٹ کو صرف اس لیے گرفتار کیا گیا کہ اس نے دھرنے میں میوزک اور لائٹس فراہم کیں۔ تاہم 2014 میں بعد ازاں انھیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر رہا کردیا گیا تھا۔