چینی پر 29 ار ب روپے کی سبسڈی کا معاملہ نیب کے سپرد

چینی پر 29 ار ب روپے کی سبسڈی کا معاملہ نیب کے سپرد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہاہے کہ شوگر انکوائری رپورٹ پر عمل درآمد کے لیے چینی پر 29 ار ب روپے کی سبسڈی کا معاملہ قومی احتساب بیورو ( نیب) کو بھیجا جارہا ہے، سزا کے ساتھ ریکوری بھی کی جائے گی۔

 وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا فیصلہ ہے کہ چاہے  کوئی شخص کتناہی طاقت ور ہو جوابدہی کرنی ہوگی، وزیراعظم نے چینی کمیشن کی سفارشات کی منظوری دیدی ہے۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ چینی انکوائری کمیشن کی سفارشات میں کہاگیا ہے کہ بحران میں ملوث لوگوں سے ریکوری ہونی چاہیے، چینی کی قیمت کوکنٹرول کرنے سے متعلق بھی سفارشات دی ہیں جب کہ 20 سے 25 سال کی سبسڈی کی تحقیقات کے لیے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ 2019ـ2018ء میں وفاق اور پنجاب حکومت کی طرف سے دی گئی سبسڈی بھی نیب دیکھے گا، سندھ حکومت کی پچھلے 20، 25 سال میں دی گئی تمام سبسڈیز کا معاملہ بھی نیب کو بھیجا جائے گا، سبسڈی کی مد میں کس نے کیا فائدہ اٹھایا اس کا بھی پوری چھان بین کی جائے گی۔شہزاد اکبر نے مزید بتایاکہ حمزہ شوگر ملز اور جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو کا ٹیکس فراڈ سامنے آیا ہے، چینی بحران کے ٹیکس سے متعلق معاملات فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) کو دے رہے ہیں، 5 سال کے فارنزک آڈٹ میں سیلز ٹیکس فراڈ اورانکم ٹیکس کم دینے کے شواہد ملے ہیں۔

ایف بی آر کو 90 دن میں کارروائی اور ریکوری شروع کرنے کے لیے کہا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چینی افغانستان ایکسپورٹ کے معاملے کی تحقیقات بھی ایف آئی اے کرے گی جب کہ مسابقتی کمیشن 90 روز میں چینی کیکاروبار میں گٹھ جوڑکی تحقیقات کریگا اور اسٹیٹ بینک کو بھی ایسے معاملات میں 90 روز میں کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو 2018 ء میں مینڈیٹ احتساب کے لیے ملا، 9 شوگر ملز کے بعد دیگر جو ملز ہیں، ان کی بھی تحقیقات ہوں گی، شوگر انڈسٹری میں اہم سیاسی لوگوں کا اثرورسوخ ہے، پاکستان کی تاریخ میں خود احتسابی کی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔اس موقع پر وزیراطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے تھے کہ بڑے بڑے نام ہیں، بات یہیں رہ جائیگی، ماضی کی حکومتوں کی وجہ سے ملک پیچھے جاتا گیا، ہم نے حکومت میں آنے کے بعد عہدکیا تھاکہ سب کا احتساب کریں گے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ جب احتساب سخت ہوتا ہے توبلاول آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی) بلاکر سب کواکٹھا کرتے ہیں، احتساب آگے اور زیادہ سخت ہونے جا رہاہے، اس لیے اے پی سی ہو رہی ہے جس کا مطلب ' آل شوگر ڈے ڈیز کانفرنس'ہے۔

Shazia Bashir

Content Writer