پنجاب حکومت نے نئی بھرتیوں کے عمل کو آئندہ دو سال کے روک دیا

پنجاب حکومت نے نئی بھرتیوں کے عمل کو آئندہ دو سال کے روک دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: پنجاب میں کوروناوائرس کی وبا سے پیدا ہونے مالی بحران کے اثرات۔ پنجاب حکومت نے اساتذہ کی ستر ہزار سے زائد خالی نشستوں کو آئندہ دو سال کے لیے فریز کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے نئی بھرتیوں کے عمل کو آئندہ دو سال کے روک دیا ۔ محکمہ صحت اور پولیس میں پہلے سے منظور شدہ نشستوں پر ہی بھرتیاں ہوں گی۔ محکمہ سکول ایجوکیشن میں اب نئی بھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اساتذہ کی ستر ہزار سے زائد نشستیں خالی ہیں۔ محکمہ سکول ایجوکیشن کے مطابق میانوالی اور ڈی جی خان میں پچھلے مالی سال میں منظور ہونے والی خالی نشتوں پر صرف بھرتی ہوگی۔

ذرائع کے مطابق بجٹ نہ ہونے کے باعث نئے مالی سال میں اب نئی بھرتیوں پر پابندی ہوگی۔ قبل ازیں پنجاب حکومت نے پولیس میں ہزاروں خالی اسامیوں کو پر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئی بھرتیوں کی منظوری دی تھی ۔وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایت کی تھی کہ پولیس میں میرٹ پر بھرتی کیلئے صاف شفاف طریقہ کار وضع کیا جائے۔

پنجاب پولیس میں 10,633 منظور شدہ خالی آسامیوں پر بھرتیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس امر کا اظہار کیا گیا تھا پولیس میں اصلاحات کو مد نظر رکھتے ہوئے پیٹرولنگ و آپریشنل امور کے لیے 548 گاڑیاں خریدنے کی منظوری بھی دی گئی تھی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبہ بھرمیں 101 تھانوں کے لیے اپنی عمارتیں بنائی جائیں گی جبکہ 45 زیر تعمیر عمارتوں کی تکمیل اسی سال ہوجائے گی۔

عثمان بزدار کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ جلد محکمہ پولیس کو اراضی منتقل کردی جائے گی تاکہ تھانے اپنی زمینوں پر تعمیر کیے جا سکیں۔ وسائل کی کمی دور کرنے اورپولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 49 ارب روپے مرحلہ وار فراہم کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں تقریباً 6ارب سے زائد کے جدید کمیونیکیشن آلات اور ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی۔

Shazia Bashir

Content Writer