شہری اب شاہی انداز میں کھانے کھائیں گے

شہری اب شاہی انداز میں کھانے کھائیں گے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ( سٹی 42 ) رائل کچنز کو ریسٹورنٹ میں تبدیل کرنے کی اجازت، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کردیا، والڈ سٹی اتھارٹی نے جگہ صاف کرکے بحال کروا دی۔

لاہور ہائیکورٹ نے رائل کچنز میں ریسٹورنٹ کے قیام کے حوالے سے فیصلہ سنا دیا۔ ہائیکورٹ نے فیصلہ میں واضح کیا ہے کہ یہاں قانون کی کوئی ایسی شق نہیں ہے جس کے تحت والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کو لاہور قلعے میں رائل کچنز میں ریسٹورنٹ کے قیام کی ممانعت ہے، 2017 میں دائرایک رٹ پٹیشن میں رائل کچنز میں ریسٹورنٹ کے قیام کو چیلنج کیا گیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ لاہور قلعے کے رائل کچنز میں ایک ریسٹورانٹ قائم کیا جاسکتا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کو اینٹی کویٹیز ایکٹ 1975 کی مکمل تفصیلات فراہم کی گئیں جہاں دفعہ 18، 20 اور 22 مقدمے سے متعلق تھیں۔ یونیسکو مشن کی رپورٹ جس نے رائل کچن کے دوبارہ استعمال کی تائید کی تھی اور ماسٹر پلان برائے لاہور فورٹ 2006-2011 بھی لاہور ہائی کورٹ لاہور کو پیش کیا گیا۔

والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کا ہیریٹیج کنزرویشن بورڈ بھی اس عمل میں شامل رہا اور اس بورڈ نے ہائیکورٹ کی ہدایت کے مطابق اس کیس کی جانچ کی۔ ہیریٹج کنزرویشن بورڈ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ رائل کچن کے مقام کو کسی بھی پروگرام کے ذریعے کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔

 لاہور قلعہ میں واقع رائل کچن کو والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے 2018 سے بحال کیا تھا اور وزیر اعظم عمران خان نے 2019 میں بحالی منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔ بحالی سے قبل رائل کچنز لاہور قلعے کا ایک لاوارث علاقہ تھا اور اس کے چاروں طرف جنگلی جھاڑی اور سانپ تھے۔ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے جگہ صاف کرکے اسے بحال کردیا۔