ویب ڈیسک: انٹربینک میں ڈالر پھر تگڑا جبکہ روپیہ کمزور ہونے لگا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 1.08 روپے کے اضافے کے ساتھ 222.50 کا ہوگیا۔
ماہرین کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی کمی کی ذمہ دار حکومت ہے جو روپے کی گراوٹ کا سبب بن رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی 1.16 بلین ڈالر کی قسط کی آمد سے مارکیٹ کو پہلے جس مثبت لہر کی توقع تھی وہ پوری ہوتی نظر نہیں آرہی کیونکہ ماہرین کے مطابق اگلے چند مہینوں میں قرضوں کی ادائیگی کا چیلنج اب بھی روپے کی لچک کو ختم کر رہا ہے۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا ہونے پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روپے کی قدر کو فروغ دینے کے لیے منگل کو اس کی برآمد پر پابندی عائد کردی۔ فیصلے کے مطابق تمام ایکسچینج کمپنیوں کو 07 ستمبر 2022 سے ڈالر برآمد کرنے سے پہلے اسٹیٹ بینک سے اجازت لینا ہوگی۔